زکوۃ سے متعلق چنداہم سوالات

جبراً چندہ وصول کرنا
ديسمبر 20, 2022
زکوۃ کی رقم کوتجارت میں لگانا
ديسمبر 27, 2022

زکوۃ سے متعلق چنداہم سوالات

سوال:۱-خالد کاکسی شخص پر قرض تھا، یا فروخت شدہ مال کی قیمت باقی تھی، اب حالت یہ ہے کہ وہ شخص باوجود تقاضہ کے رقم نہیں دیتا، یا اس کی مالی حالت اتنی خراب ہوچکی ہے کہ اب بقایہ وصول ہونے کی کوئی شکل نہیں ہے تو کیا ایسی شکل میں جبکہ وہ مقروض شخص خود زکوۃ لینے کی حالت میںہے تو کیا ایسی شکل میں وہ بقایہ رقم زکوۃ کی ادائیگی میں منہا ہوسکتی ہے یا نہیں؟

۲-طاہرہ کسی صاحب حاجت کوجو زکوۃ لینے کا حقدارہے ، ایسی چیزیں گھریلو سامان مثلاً بستر، برتن، کپڑا،لکڑی، لوہا، اینٹہ،پتھر وغیرہ دیتی ہے، توکیا اس کی رقم زکوۃ کے مد میں منہا ہوگی یا نہیں؟چونکہ نیت زکوۃ کی تھی۔

۳-کیا زکوۃ کی ادائیگی کے لئے سال پورا ہونے سے قبل حاجت مند کو جو رقم زکوۃ کی نیت سے دی جائے وہ زکوۃ کے مد میں شمار ہوگی یانہیں؟

۴-اسی طرح اگرکچھ رقم سال پورا ہونے کے بعد نہیںدی جاسکی یا اس خیال سے رکھی رہی کہ پتہ نہیں کس وقت کوئی زیادہ مصیبت زدہ آجائے اس کو دی جائے، ایسی شکل میںکیا حکم ہے؟

۵-طاہرہ اپنی نجی جائیداد سے کچھ حصہ اس شرط کے ساتھ کسی دینی مدرسہ، مسجد، یتیم خانہ میںوقف کرنا چاہتی ہے کہ جب تک طاہرہ بقیدحیات ہے وہ جائیداد اور اس کی آمدنی اس کے تصرف میں رہے گی، طاہرہ کے انتقال کے بعد ہی وہ جائیداد ادارہ کے صرف میں آئے گی، جس میںوقف کی گئی ہے، کیا اس شرط کے ساتھ وقف کیا جاسکتاہے؟

ھــوالمصــوب:

۱-ایسے مقروض شخص کو پہلے زکوۃ کی رقم دی جائے پھر اس سے قرض کی ادائیگی کروائی جائے، بغیر اس کے مالک ہوئے یہ رقم منہا نہیں کی جاسکتی ہے۔(۱)

۲-زکوۃ کی رقم سے یہ چیزیں خرید کر اس کو مالک بنادیا جائے، توان چیزوں کی قیمت زکوۃ میں منہا ہوجائے گی۔(۲)

۳-سال پورا ہونے سے پہلے اگر زکوۃ کی نیت سے رقم نکال دی ہے تو ادائیگی ہوجائے گی جب کہ صاحب نصاب ہوگیا ہو :

ویجوز تعجیل الزکاۃ بعد ملک النصاب ولایجوز قبلہ۔(۳)

۴-وہ باقی ماندہ رقم مستحق زکوۃ کو دی دے جائے۔

۵-مذکور عمل کیا جاسکتا ہے، زندگی میں طاہرہ مال موقوفہ کی مالک رہے گی اور زندگی کے بعد مدرسہ وغیرہ کے لئے یہ جائیداد وقف ہوگی، یہ وقف صرف کل مال کی تہائی میں جاری ہوگا۔

تحریر:مسعود حسن حسنی     تصویب:ناصر علی