صدر شعبہ دار الافتاء و القضاء

مولانا مفتی نیاز احمد ندوی

نام : نیاز احمد ندوی ابن حافظ عبدالحی ۴؍فروری ۱۹۶۲ء کو مؤ ناتھ بھنجن ضلع اعظم گڑھ کے ایک متوسط دینی گھرانے میں پیداہوئے ۔ ابتدائی تعلیم یعنی قاعدہ بغدادی وقرآن مجیداپنے وطن ہی میں والد محترم سے حاصل کی ،اس کے بعد ثانویہ کی تعلیم جامعہ مفتاح العلوم مؤناتھ بھنجن اور دارا لعلوم مؤضلع اعظم گڑھ سے حاصل کی ،عربی زبان وادب کی اعلیٰ تعلیم( عا لمیت) و( فضیلت )عالم اسلام کی مشہور دینی درسگاہ دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤسے حاصل کی ۔ دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤسے فراغت کے بعد ۱۹۸۲ء میں جامعہ کاشف العلوم اورنگ آباد، (مہاراشٹر) میں تین سال عربی زبان وادب کے استاذ کی حیثیت سے تدریسی خدمات انجام دیں۔اس کے بعد جامعہ مظہرالعلوم بنارس میں چار سال تک نحووصرف اور ادب کے استاذ کی حیثیت سے اپنی ذمہ داری بحسن وخوبی انجام دیں ، ۲۷؍ذیقعدہ ۱۴۰۹ ھ مطابق ۲؍جولائی ۱۹۸۹ ءکو دارالعلوم ندوۃالعلماء میں اپنے بزرگوں اور اساتذہ بطور خاص مرشدالامت حضرت مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی مد ظلہ العالی کے ایماء پر حدیث وفقہ کے استاذ کی حیثیت سے تقرری ہوئی ۔ دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤمیں قیام کے دوران فقہ کی جملہ کتابیں بطور خاص’’ ہدایہ آخرین ‘‘پچیس سال تک اور ’’جامع ترمذی‘‘ جلد اول تقریباً بیس سال تک پڑھائیں ،’’صحاح ستہ‘‘ کی جملہ کتابیں پڑھائیں۔ ۵۔۲۰۰۴ ء سے عالیہ رابعہ شریعہ(عا لمیت) میں ’’بخاری شریف‘‘ کا درس اور ۲۰۰۷ء سے علیااولیٰ ،علیاثانیہ،( فضیلت )میں ’’بخاری شریف ‘‘کا درس دے رہے ہیں ،جو تاحال جاری ہے ۔ اکتوبر ۲۰۰۸ ء سے دارالافتاء میں کارگزار ذمہ دار کی حیثیت سے کام کررہے ہیں ،۲۰؍اپریل ۲۰۱۱ء سے وکیل کلیۃ الشریعہ واصول الدین بنائے گئے ،۲۵؍ستمبر ۲۰۱۶ء میں مولانا مفتی محمد ظہورندوی مرحوم کے انتقال کے بعد ۵؍اکتوبر ۲۰۱۶ء سے باقاعدہ طور پر دارالافتاء کے ذمہ دار مقررکئے گئے ۔ الحمد للہ اس وقت آپ دارالافتاء میں صدر مفتی کی حیثیت سے اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں، اور تخصص فی الفقہ والافتاء کے طلباء کو تعلیم دے رہے ہیں۔