مفتی سوم

مفتی سید مسعود حسن حسنی ندوی

مولانا مفتی سید مسعود حسن حسنی ندوی؍ابن سید حسن حسنی مرحوم ۱۳۹۵ھ؍مارچ ۱۹۷۵ء میں مولانا ڈاکٹر سید عبدالعلی حسنی سابق ناظم ندوۃ العلماء، لکھنؤ کے مکان واقع گوئن روڈ، لکھنؤ میں پیدا ہوئے۔ حضرت مولانا سید ابوالحسن علی ندوی نے مسعود حسن نام رکھا اور چار سال کی عمر میں رسم بسم اللہ ادا کرائی، اور سات سال کی عمر میں ناظرہ قرآن اپنی دعا سے مکمل کرایا، مکتب کی تعلیم مرکز والی مسجد کے دارالعلوم ندوۃ العلماء کے مکتب میں شروع کی اور ثانویہ کی تعلیم رائے بریلی کے مدرسہ ضیاء العلوم میں مکمل کی پھر دارالعلوم ندوۃ العلماء میں کلیۃ الشریعہ سے عا لمیت ۱۴۱۵ھ ۱۹۹۵ء میں اور فضیلت فقہ مین کلیہ الشریعہ سے ۱۴۱۷؍۱۹۹۷ء میں کیا، ۱۴۱۸ھ؍۱۹۹۸ء میں تدریب افتاء اور ۱۴۱۹ھ؍۱۹۹۹ء میں المعہد العالی للدعوۃ الفکر الاسلامی سے تربیت حاصل کی، پھر المعہد العالی للقضاء والافتاء سے بحیثیت معین مفتی اور پھر مفتی کی حیثیت سے وابستگی حاصل کی اور کچھ اسباقِ فقہ تدریس کے لئے بھی سپرد کئے گئے، قدوری، اصول الشاشی، سراجی فی المیراث ہدایہ اولین وغیرہ اور تدریب افتاء کے طلبہ کی تمرین فتاوہ کی نگرانی بھی کرتے ہیں، تعمیر حیات میں نو مسلموں کے ایمان کے واقعات کا مؤثر سلسلہ ۱۹۹۶ تا ۱۹۹۸ ء تک جاری رکھا، مگر یہ کتابی صورت میں طبع نہ ہو سکا، حضرت شاہ اسماعیل شہید ؒ کا اصول فقہ کا رسالہ زیر تحقیق ہے۔
۲۰۰۸ء میں معہد الاعداد الأئمہ والدعاۃ مکہ مکرمہ میں ایک سالہ تدریبی کورس میں شرکت کی اور اسلامک فقہ اکیڈمی (انڈیا) کے بعض مذاکرات علمی میں بھی شرکت کی جس میں جامعہ سید احمد شہید اکیڈمی کا فقہی سمینار اور جامعہ مظہر سعادت ہانسوٹ کا سمینار کاص طور پر قابل ذکر ہے۔