اہل تشیع کا عیدین کی علیحدہ جماعت کرنا

عیدین کی نماز عیدگاہ میں سنت ہے
نوفمبر 10, 2018
دوسرے کی زمین پر عیدین کی نماز پڑھنا
نوفمبر 10, 2018

اہل تشیع کا عیدین کی علیحدہ جماعت کرنا

سوال:۱-ایک مسجد جس کی تعمیر سرکاری زمین پر کی گئی ہو (مقامی آفیسرس کی رضامندی سے) ، تعمیر میں سبھی مکتب فکر کے لوگوں نے حصہ لیا اور فی الحال ایک سنی امام کی اقتداء میں نماز پنجگانہ، جمعہ، عیدین پڑھتے چلے آئے ہوں۔ (اہل تشیع بھی عیدین کی نماز سبھوں کے ساتھ پڑھتے رہے ہیں)۔ ادھر کچھ دنوں سے اہل تشیع حضرات نے درخواست کی ہے کہ انہیں عیدین میں اپنی جماعت قائم کرنے دیا جائے۔ قرب وجوار میں اہل تشیع کی کوئی مسجد نہیں ہے۔ چونکہ یہ مسجد سرکاری زمین پر کالونی میں واقع ہے اور سبھی مسلمانوں کے لئے ہے لہذا ان لوگوں نے اپنے کو برابر کا حقدار سمجھتے ہوئے درخواست کی ہے۔ ان لوگوں نے ایک دوجگہ کی مثال بھی دی ہے کہ یہاں لوگ الگ الگ پڑھتے ہیں ۔

(۱)الفتاویٰ الہندیہ، ج۱،ص:۱۵۰

۱- جیسے کہ پاس ہی میں ایک جگہ ہے جہاں اہل تشیع حضرات عیدین کی نماز مسجد میں ادا کرتے ہیں اور اہل سنت حضرات عیدگاہ میں، لیکن انپرا میں عیدگاہ نہیں ہے اس لیے مجبوری ہے۔

۲- علی گڑھ یونیورسٹی کی مسجد میں بھی الگ الگ جماعت کے ساتھ پڑھتے ہیں؟ تو ازروئے شریعت ان کو اپنی جماعت قائم کرنے کی اجازت دی جاسکتی ہے یا نہیں؟

۳-جس مسجد میں ہرمکتب فکر کے لوگ ایک سنی امام کی اقتداء میں نماز پنجگانہ، جمعہ ، عیدین پڑھتے چلے آرہے ہوں ، اگر ایک مسجدمیں صرف اہل تشیع عیدین میں اپنی جماعت قائم کرنا چاہیں تو ازروئے شریعت ان کو اپنی جماعت قائم کرنے کی اجازت دی جاسکتی ہے یا نہیں؟

ھــوالـمـصـــوب:

۱،۲-صورت مسؤلہ میں فتنہ کو ختم کرنے کیلئے اگر شیعہ فرقہ کے لوگ اپنی جماعت الگ کررے ہیں تو دخل اندازی نہ کریں پڑھنے دیں، اپنی جماعت الگ قائم کرلیں۔ سنی حضرات خاموشی اختیار کریں نہ اجازت دیں اور نہ منع کریں۔ اس طرح فتنہ پایا جائے گا۔

تحریر: محمد طارق ندوی     تصویب: ناصر علی ندوی