سوال:امام صاحب نے عیدین کی نماز میں پہلی رکعت میں بھول کر زائد تکبیرات چھوڑدیں اور سورۂ فاتحہ شروع کردی۔ مقتدیوں نے اﷲ اکبر کہہ کر
(۱) وإذا نسی الإمام تکبیرات العید حتی قرأ فإنہ یکبر بعد القرأۃ أو فی الرکوع مالم یرفع رأسہ کذا فی التتارخانیۃ۔ الفتاویٰ الہندیۃ،ج۱،ص:۱۵۱
(۲) والسھو فی صلاۃ العید والجمعۃ والمکتوبۃ والتطوع سواء والمختار عند المتأخرین عدمہ فی الأولیین لدفع الفتنۃ۔درمختار مع الرد،ج۲،ص:۵۶۰
(۳) وإذا نسی الإمام تکبیرات العید حتی قرأ فإنہ یکبر بعد القرأۃ أوفی الرکوع مالم یرفع رأسہ کذا فی التتارخانیۃ۔ الفتاویٰ الہندیۃ،ج۱،ص:۱۵۱
(۴)والسھو فی صلاۃ العید والجمعۃ والمکتوبۃ والتطوع سواء والمختار عند المتأخرین عدمہ فی الأولیین لدفع الفتنۃ۔درمختار مع الرد،ج۱۲،ص:۵۶۰
لقمہ دیا، زائد تکبیرات کے لئے۔ اب امام کو کیا کرنا چائے؟ اسی نماز کو پوری کرے یا پھر سے دوبارہ پڑھے؟
ھــوالـمـصـــوب:
صورت مسؤلہ میں قرأت اگر مکمل نہیں کی ہے تو تکبیرات کہہ کر قرأت دوبارہ کرلے۔ اور اگر قرأت کرچکا ہے تو بعد قرأت تکبیرات کہہ لے یا رکوع میں تکبیرات کہہ لے(۱)
تحریر:مسعود حسن حسنی تصویب: ناصر علی ندوی