عمل کثیر کی مقدار

تصویر والے کپڑوں میں نماز
نوفمبر 1, 2018
مادہ نکلنے سے غسل
نوفمبر 1, 2018

 عمل کثیر کی مقدار

سوال:۱-نمازکی حالت میں ’عمل کثیر‘ کی نوعیت ومقدار کیا ہے؟

۲-ایک رکن میں دو، تین ،چار بار سرکھجلانے یا داڑھی پر ہاتھ لے جانے، یا کپڑوں کو درست یا بدن کو کھجلانے یا سجدہ میں جانے پر ٹوپی گرجائے تو اٹھاکر پہن لینے سے نماز باقی رہے گی یا فاسد ہوجائے گی؟

۳-موبائل اگر چالو حالت میں رہ گیا تو کیا نمازی اس کا بٹن بند کرسکتاہے؟

۴-اگر جماعت سے نماز پڑھنے کی حالت میں ہو موبائل ایسی جگہ (جیب میں)ہو کہ بند نہیں کرسکتا تو وہ نماز توڑ کر بند کرے یا اس کی گھنٹی بجنے دے اس صورت میں پوری مسجد کی نمازیوں کی توجہ وخشوع میں فرق آئے گا۔ اگر سنت وغیرہ پڑھ رہا ہو تو سنت توڑکر موبائل بند کرکے پھر سے نیت باندھ سکتا ہے؟

ھــوالـمـصـــوب:

۱- عمل کثیر کی مقدار ونوعیت کے بارے میں اختلاف ہے لیکن احناف کا مفتی بہ مسلک یہ ہے کہ مبتلی بہ جس کو عمل کثیر سمجھے وہ عمل کثیر ہے(۱) البتہ لاابالی اور لاپرواہ شخص نہ ہو۔

۲-اگر عمل قلیل کی صورت میں یہ اعمال کرتا ہے تو نماز فاسد نہ ہوگی۔ عذر نہ ہونے کی شکل میں

(۱)ویفسدھا کل عمل کثیر لیس من أعمالھا ولا لإصلاحھا وفیہ أقوال خمسۃ أصحھا مالایشک بسببہ الناظرمن بعید فی فاعلہ أنہ لیس فیھا۔ ردالمحتار،ج۲،ص:۳۸۵

کراہت ضرور ہے۔

۳-اگر موبائل عمل قلیل کے ذریعہ بند کرسکتا ہے تو موبائل بند کردے۔

۴-کوئی بھی نماز ہو، عمل قلیل کے ساتھ بند کرسکتا ہے تو بند کرے، نماز توڑنے کی ضرورت نہیں ہے۔

تحریر:محمد طارق ندوی      تصویب:ناصر علی ندوی