وضو کے بعد پیشاب کے قطرے آئیں

پیشاب کا مریض کیا کرے ؟
أكتوبر 31, 2018
وضو کے بعد پیشاب کے قطرے آئیں
أكتوبر 31, 2018

وضو کے بعد پیشاب کے قطرے آئیں

سوال:زید کو چند ماہ سے پیشاب میں رکاوٹ کا مرض ہے ، پیشاب کے وقت مکمل فراغت نہیں ہوتی بلکہ چند قطرے اندر رہتے ہیں،کافی پریشانی کے بعد چند قطرے نکلتے ہیں، اب اگر وضو کرے یا نماز کے دوران وہ چند قطرے نکل جاتے ہیں تو کیا اس صورت میں سلس البول کا مریض کہلائے گا، نماز، تلاوت وعبادات کس طرح ادا کرے، اگر وضو ونماز کے درمیان قطرے آجائیں تو کیا کرے ، عبادت کے اوقات کو کس طرح متعین کرے اور اس کا وقت کب سے کب تک ہوگا؟

ھــوالــمـصــوب:

صورت مسؤلہ میں سلس البول کا مریض کہلانے کیلئے ضروری ہے کہ اس کا یہ عذر فرض نماز کے پورے اوقات کا استیعاب کرلے:

وکذا کل مایخرج بوجع ولو من أذن وثدی وسرۃ (ان استوعب عذرہ تمام وقت صلٰوۃ مفروضۃ بأن لایجد فی جمیع وقتہا زمنا یتوضأ ‘یصلی فیہ خالیا من الحدث(۱)

صورت مسؤلہ میں شخص مذکور کو پیشاب کرنے کے بعد جتنی دیر تک یہ گمان ہوکہ رکے قطرات آجائیں گے، اتنی دیر وہ وضو نہ کرے، اطمینان حاصل کرلینے کے بعد وضو کرلے اور اس کے بعد نماز پڑھ لے اگر نماز میں اتفاقیہ کبھی قطرہ آجائے تو پھر وضو کرکے نماز ادا کرلے، یہ مریض سلس البول کے حکم میں نہیں آئے گا۔

تحریر:محمد طارق ندوی      تصویب:ناصر علی ندوی