مقتدی کے لقمہ دینے سے نمازفاسد نہیں ہوتی

مقتدی کے لقمہ دینے سے نمازفاسد نہیں ہوتی
نوفمبر 4, 2018
عورت نماز میں لقمہ دے
نوفمبر 4, 2018

مقتدی کے لقمہ دینے سے نمازفاسد نہیں ہوتی

سوال:فجر کی نماز میں امام دوسری رکعت میں تین آیت کے بعد بھول جاتا ہے، اور بار بار واپس پڑھتا ہے اور پھر بھی یاد نہیں پڑتا، پیچھے سے مقتدی لقمہ دیتا ہے اور امام لقمہ لے کر سورت پوری پڑھتا ہے اور نماز پوری کرتا ہے، اس صورت میں نماز درست ہوگی؟

ھــوالـمـصـــوب:

مذکور کسی کی بھی نماز فاسد نہیں ہوگی:

(۱)بقی من المفسدات:ارتداد بقلبہ وموت وجنون وإغماء۔درمختار مع الردج۲،ص:۳۹۱

(۲)بخلاف فتحہ علی إمامہ فانہ لاتفسد مطلقا لفاتح وآخذ بکل حال۔درمختار مع الرد ج۲،ص:۳۸۱

قولہ’بکل حال‘أی سواء قرأ الإمام قدر ما تجوز بہ الصلاۃ أم لا،انتقل الی آیۃ أخری أم لا،تکرر الفتح أم لا ہو الأصح۔ردالمحتار ج۲،ص:۳۸۲

وإن فتح علی إمامہ لم یکن کلاماً مفسداً(۱)

تحریر:مسعود حسن حسنی    تصویب: ناصر علی ندوی