خارجی شخص کے مشورہ پر تکبیر کہنا

نمازمیں خارجی شخص کالقمہ
نوفمبر 4, 2018
خارجی شخص کے مشورہ پر تکبیر کہنا
نوفمبر 4, 2018

خارجی شخص کے مشورہ پر تکبیر کہنا

سوال:مسجد میں فرض نماز جماعت سے ہورہی تھی، دورکعت بعد نمازیوں

(۱)فتح القدیر،ج۱،ص:۴۱۰

(۲) قولہ ’’ وفتحہ علی غیر إمامہ‘‘ أی یفسدھا لأنہ تعلیم وتعلم لغیرحاجۃ۔ البحرالرائق،ج۲،ص:۱۰

کی تعداد بڑھ جانے سے کسی نے باہر سے آواز لگائی کہ کوئی صاحب تکبیر زور سے کہیں۔ لہذا ایک لاحق شخص نے دورکعت بعد تکبیر بلندآواز سے کہنی شروع کی ، کیا اس کی نماز ہوگئی؟

ھــوالـمـصـــوب:

اگر فوراً کہنے پر عمل کرے گا تو نماز فاسد ہوجائے گی، کیوں کہ باہری شخص کی اقتداء ہوگی اور اگر ٹھہر کر خود بلند آواز سے تکبیر کہنا شروع کیا تو نماز فاسد نہ ہوگی(۱)

تحریر:محمد ظہور ندوی