سسرال میں عورت قصرے کرے گی ؟

 عورت میکے میں قصرکرے گی یااتمام؟
نوفمبر 10, 2018
سفر میں دونمازوں کوجمع کرنے کاحکم
نوفمبر 10, 2018

 سسرال میں عورت قصرے کرے گی ؟

سوال:۱-مریم اورنگ آباد میں رہتی ہے اس کی شادی ہوگئی ہے، اب وہ اپنی سسرال دہلی میں آگئی، دہلی سے اورنگ آباد کا فاصلہ ۷۷کلو میٹر سے زیادہ ہے ، جب وہ دہلی آئی تو ۱۴دن کی اس نے نیت کی تھی وہ اتمام کرے گی یا قصر؟ اور چودہ دن گزرنے کے بعد جب وہ اپنے میکے گئی اور وہاں بھی پندرہ دن سے کم ہی ٹھہرنے کی نیت ہے تو کیا وہ بھی قصر کرے گی۔

۲-زید بمبئی میں رہتا ہے، وہاں اس کا مکان بنا ہوا ہے، لیکن پونہ میں پڑھاتا ہے، دونوں میں مسافت سفر ہے اب جب دس دن کے لئے اپنے وطن جانا ہے تو وہ اتمام کرے گا یا قصر؟

ھــوالــمـصــوب:

۱-شادی شدہ عورت کا اصل گھر شوہر کا گھر ہوا کرتا ہے اور اس کے لئے یہی وطن اصل ہے۔ لہذا مریم جب سسرال آئے گی تو پوری نماز ادا کرے گی خواہ چودہ دن سے کم ہی رکنے کا ارادہ ہو،البتہ جب میکے جائے گی تواس وقت پوری نمازاداکرے گی جب اس کووطن باقی رکھاہو(۲)

(۱)الوطن الأصلی ھوموطن ولادتہ أو تأھلہ أوتوطنہ۔ درمختار مع الرد،ج۲،ص:۶۱۴

قولہ:’’أوتأھلہ‘‘ أی تزوجہ، قال فی شرح المنیۃ: ولوتزوج المسافر ببلد ولم ینوالإقامۃ بہ فقیل لایصیرمقیماً۔ وقیل یصیر مقیماً وھوالأوجہ۔ ردالمحتار،ج۲،ص:۶۱۴

إن کان ذلک وطناً أصلیاً بأن کان مولدہ وسکن فیہ أولم یکن مولدہ ولکنہ تأھل بہ وجعلہ داراً یصیر مقیماً بمجرد العزم إلی الوطن۔ الفتاویٰ الخانیۃ علی ھامش الہندیۃ، ج۱،ص:۱۶۵

(۲)ویبطل الوطن الأصلی بالوطن الأصلی إذا انتقل عن الأول بأھلہ وأما إذا لم ینتقل بأھلہ ولکنہ استحدث أھلاً ببلدۃ أخریٰ فلا یبطل وطنہ الأول ویتم فیھما۔ الفتاویٰ الہندیۃ،ج۱،ص:۱۴۲

۲-زید کا وطن اصلی مذکور صورت میں بمبئی ہوگا،اس لئے جب بھی بمبئی آئے گاپوری نماز اداکرے گا قصر نہیں، پونہ میں پندرہ دن سے کم رکنے کا جب بھی ارادہ ہو قصر کرے گا۔

تحریر:محمدظفرعالم ندوی   تصویب: ناصر علی ندوی