نمازعید کے بعد دعا

امام کی صف مقتدی کی صف سے اونچی ہو؟
نوفمبر 10, 2018
 نمازعید کے بعد دعا
نوفمبر 10, 2018

 نمازعید کے بعد دعا

سوال:میرے گاؤں بیریڈیہہ اعظم گڑھ میں دومفتی ہیں۔ ایک تقریباً

(۱)ولامفترض بمتنفل وبمفترض فرضاً آخر لأن اتحاد الصلاتین شرط عندنا۔ درمختار مع الرد،ج۲،ص:۳۲۴

(۲)وانفراد الإمام علی الدکان للنھی وقدرالإرتفاع بذراع ولابأس بما دونہ وقیل ما یقع بہ الامتیاز وھو الأوجہ وکرہ عکسہ فی الأصح وھذا کلہ عند عدم العذر کجمعۃ وعید۔ درمختار مع الرد،ج۲،ص:۴۱۵

۲۵سال سے عید کی نماز پڑھاتے ہیں۔ ان کا نام مفتی شعیب احمد صاحب ہے جو عیدین کے خطبہ کے بعد دعا مانگتے ہیں اور جو دوسرے ہیں ان کا نام مفتی سفیان احمد صاحب ہے جو حال ہی کے مفتی ہیں۔ وہ دوسری عیدگاہ میں عیدین کی نماز پڑھاتے ہیں اور وہ دعا نہیں مانگتے۔ ان کا کہنا ہے کہ عیدین کی نمازوں کے بعد دعا مانگنا ثابت نہیں جس کی وجہ سے عوام میں رنجش اور مفتیان کرام میں بھی رنجش حتی کہ وہ لوگ بات چیت بھی اس پہلو کو لے کر نہیں کرتے جس کی وجہ سے بستی کے دوحصوں میں تقسیم ہونے کا خطرہ ہے اور عیدگاہ دو ہیں اور میرے ساتھ بھی یہی معاملہ ہے کہ میں بھی انہیں صاحب کے قول پر عمل کرتا ہوں جو دعا مانگتے ہیں۔ لہذا حضور والا سے مؤدبانہ گزارش ہے کہ آپ ایسا حل فرمائیں جس سے یہ پیچیدگی رفع ہوسکے اور قوم اختلافات سے بچ سکے۔

ھــوالـمـصـــوب:

خطبہ کے بعد دعا کرنا بدعت نہیں ہے،لازم وضروری سمجھنے کی صورت میں بدعت ہے ،خطبہ کے بعد دعاکرنا جبکہ لازم وضروری نہ سمجھے جائز ہے،خطبہ کے بعد دعا نہ کرنا بھی جائز ہے کیوں کہ یہ لازم وضروری نہیں ہے۔ دونوں مفتیوں کا عمل درست ہے۔ اس میں شدت سے اختلاف کرنا صحیح نہیں ہے۔

تحریر: محمد ظہور ندوی