عید کے دن سوئیاں پکانا

’الصلوۃ عیدالفطر‘کہنا
نوفمبر 10, 2018
نماز استسقاء کاخطبہ
نوفمبر 10, 2018

عید کے دن سوئیاں پکانا

سوال:کیا عیدین کے دن سوئیاں پکانا سنت ہے؟ اگر نہیں تو پھر عوام

==     قولہ ’’الإذن العام‘‘ أی شرط صحتھا الأداء علیٰ سبیل الاشتھار حتی لو أن أمیراً أغلق أبواب الحصن وصلی فیہ بأھلہ وعسکرہ صلاۃ الجمعۃ لاتجوز۔ البحرالرائق، ج۲،ص:۲۶۴

(۱)وتثویب کل بلدۃ علی ماتعارفوہ اما بالتنحنح أوبالصلاۃ الصلاۃأو قامت قامت لأنہ للمبالغۃ فی الإعلام وإنما یحصل ذلک بما تعارفوہ۔الفتاوی الہندیۃ،ج۱،ص:۵۶

(۲)عن أبی ھریرۃ أن رسول ﷲ ﷺ قال :اذا رأیتم من یبیع أو یبتاع فی المسجد فقولوا لا أربح ﷲ تجارک واذا رأیتم من ینشد ضالۃ فیہ فقولوا لا ردک ﷲ علیک۔سنن الترمذی،أبواب البیوع،باب النہی عن البیع فی المسجد،حدیث نمبر:۱۳۲۱

ویحرم فیہ السوال ویکرہ الاعطاء مطلقا وقیل إن تخطی۔درمختارمع الردج۲،ص:۴۳۳

وخواص اتنی پابندی کیوں کرتے ہیں، اگر کوئی بھی میٹھی چیز کھائی جاسکتی ہے تو سوئیاں کا اتنا التزام کیوں ہے؟

ھــوالـمـصـــوب:

عیدین میں سوئیاں پکانا سنت تو نہیں لیکن مباح ہے۔ قیدوبند کسی طرح کی نہیں ہے، عید خوشی کا دن ہے، اسلام میں دوعیدین متعین ہیں ، اس دن مسرت کا اظہارہر جائز عمل سے کیا جانا ہی عید کا تقاضہ ہے،کھانے وغیرہ کی چیزوں میں جس کو مناسب اور بہتر سمجھے وہ کرے(۱)

تحریر: محمد طارق ندوی     تصویب: ناصر علی ندوی