عید کی نماز میں تکبیر بھول جائے ؟

عید کاخطبہ ایک امام دے اور نماز دوسرا امام پڑھائے
نوفمبر 10, 2018
عید کی نماز میں تکبیر بھول جائے ؟
نوفمبر 10, 2018

عید کی نماز میں تکبیر بھول جائے ؟

سوال:اگر امام نماز عید کی پہلی رکعت میں قرأت سے پہلے تکبیرات بھول جائے اور قرأت شروع کردے تو اب کیا کرے اس کی نماز ہوگی یا نہیں؟

ھــوالـمـصـــوب:

اگر نماز عیدین میں امام پہلی رکعت میں تکبیر زائد بھول جائے تو دوسری رکعت میں بعد قرأت

==     فلیأذن لھا زوجھا أن تخرج فی أطمارھا الخلقان ولا تتزین فان أبت أن تخرج کذلک فللزوج أن یمنعھا عن الخروج۔سنن الترمذی،أبواب الصلاۃ،باب ماجاء فی خروج النساء فی العیدین،حدیث نمبر:۵۴۳

أجمعوا علی أنہ لایرخص للشواب منھن الخروج فی الجمعۃ والعیدین وشیٔ من الصلاۃ لقولہ تعالیٰ: وقرن فی بیوتکن والأمر بالقرار نھی عن الانتقال، ولأن خروجھن سبب الفتنۃ بلاشک والفتنۃ حرام وما أدی إلیٰ الحرام فھو حرام وأما العجائز فلا خلاف فی أنہ یرخص لھن الخروج فی الفجر و المغرب والعشاء والعیدین۔بدائع الصنائع ج۱،ص:۶۱۷

(۱)لاینبغی أن یصلی غیر الخطیب لأنھما کشئی واحد فإن فعل بأن خطب صبی بإذن السلطان وصلی بالغ جائز۔ درمختار مع الرد،ج۳،ص:۳۹

وقد علم من تفاریعھم أن لایشترط فی الإمام أن یکون ھو الخطیب وقد صرح فی الخلاصۃ بأنہ لوخطب صبی بإذن السلطان وصلی الجمعۃ رجل بالغ یجوز۔ البحرالرائق، ج۲،ص:۲۵۸

تکبیریں کہے نماز ہوجائے گی(۱)اگر بالکل ہی بھول گیا اور تکبیریں نہ کہہ سکا تب بھی نماز ہوجائے گی۔ اگر اژدہام کثیر ہے تو سجدہ سہو کی بھی ضرورت نہیں ہے کیوں کہ عیدین کی نماز میں بھیڑ کی وجہ سے سجدہ سہو معاف ہے تاکہ انتشار سے بچاجاسکے(۲)

تحریر: محمدظفرعالم ندوی  تصویب: ناصر علی ندوی