علماء کے وارث ہونے کا مطلب

جنتریوں اور جدید تحقیق کے درمیا ن فرق
أكتوبر 23, 2018
عالم کی فضیلت سے متعلق چند روایات کی تحقیق
أكتوبر 29, 2018

علماء کے وارث ہونے کا مطلب

سوال :1-علماء کے وارث ہونے سے کیا مراد ہے ،علماء کس حدتک اپنے کو منسلک ومشابہ کر سکتے ہیں ؟ ۲-کیا کوئی عالم انبیاء کے مثل ہوسکتا ہے ،کہ وہ کہے کہ جس نے انبیاء کو نہ دیکھا ہو وہ مجھے دیکھے ۔ ۳-کیا ایسا عقیدہ رکھنے والے عالم کو امام بنایا جا سکتاہے ،اور اس کے پیچھے نماز درست ہوسکتی ہے، کیا وہ بچوں کو تعلیم دے سکتا ہے ؟ ِ

ھوالمصوب:

صورت مسؤلہ میں یہ تو حق ہے کہ آپ نے فرمایا کہ العلماء ورثۃ الانبیاء(1) اور اس کا مطلب یہ ہے کہ علماء علوم نبوت کے حاملین ہیں ،بار امانت کے اٹھانے والے ہیں ،لیکن ان کا یہ کہنا کہ جس نے رسول کو نہ دیکھا ہمیں دیکھ لے، ازروئے شرع درست نہ ہوگا ،کیونکہ کہ مذکورہ جملہ میں عجب بھی ہے اور اپنے مقام کو بڑھانا بھی ہے ۔کسی عالم کو دیکھنا رسول کو دیکھنا ہرگز نہیں ہوسکتا ہے ،بڑے سے بڑا عالم بھی صحابی کے درجہ کو تو نہیں پہونچ سکتا چہ جا ئیکہ انبیاء کے مقام کو پہونچے ،اس طرح کے جملوں سے احتراز کرنا لازم ہے، ایسے شخص کی امامت مکروہ ہے، توبہ واستغفار کرے تو امامت کرسکتا ہے اور بچوں کو تعلیم بھی دے سکتا ہے۔ تحریر: محمدطارق ندوی

تصویب : ناصر علی ندوی