عالم کی فضیلت سے متعلق چند روایات کی تحقیق

علماء کے وارث ہونے کا مطلب
أكتوبر 29, 2018
عالم اور حافظ کے مرتبہ میں فرق
أكتوبر 29, 2018

عالم کی فضیلت سے متعلق چند روایات کی تحقیق

سوال : 1-عالم کی تشریح کیا ہے ؟کیا اس سے مصافحہ کرنا انبیاء سے مصافحہ کرنا ہے ؟کہا ں تک فیضان سنت کی یہ عبارت درست ہے ۔احادیث :حضرت انس ؓ سے مروی ہے کہ آ پ ﷺ کا ارشاد ہے کہ عرش کے نیچے مشک اذفر کا بنا ہوا ﷲ کا شہر آباد ہے ،اس کے دروازے پر فرشتے روزانہ اس طرح اعلان کرتا ہے :سن لو !جس نے عالم کی زیارت کی اس نے انبیاء کی زیارت کی ،اور جس نے انبیاء کی زیارت کی اس نے اپنے رب کی زیارت کی اور جس نے اپنے رب کی زیارت کی اس کے لئے جنت ہے ۔ ۲-حضور ﷺ فرماتے ہیں :جس نے عالم کی زیارت کی ،اس نے گویا میری زیارت کی ،اور جس نے عالم سے مصافحہ کیا اس نے مجھ سے مصافحہ کیا ،اور جس نے عالم کی صحبت اختیار کی ……الخ ۳-حضور کا ارشاد ہے :عالم کی فضیلت عابد پر جیسی میری فضیلت تمہارے ادنی پر الخ ِ

ھوالمصوب:

صورت مسؤلہ میں کتاب ’’فیضان سنت ‘‘میں جو مرتبہ بیان کیا گیا ہے ،وہ درحقیقت علماء کو ان کے مقام سے بڑھا نا ہے ،کیونکہ عالم کی زیارت دیدار انبیاء کی طرح ہے، جس حدیث سے استدلال کیا گیا ہے وہ حدیث موضوع ہے: ’’إن للّٰہ مدینۃ تحت العرش الی آخرہ ‘‘کذب موـضوع کما نقلہ ابن حجر المکی عن السیوطی (1) عالم سے مصافحہ کرنا سرکار سے مصافحہ کرنا بھی جس حدیث کو سہارا لے کر تحریرکیا گیا ہے وہ بھی موصوع احادیث میں سے ایک ہے ،یہ حدیث تنزیہ الشریعۃ المرفوعۃ عن الاخبار الشنیعۃ الموضوعۃ میں موجود ہے ،جسے موضوع قرار دیا گیا ہے (۲) خلاصہ کلام یہ کہ مذکورہ مقام تک علماء کو پہونچانا مبالغہ ہے ،البتہ تیسری حدیث کو عالم کی فضیلت میں پیش کرنا صحیح ہے ،اس حدیث کا ثبوت ہے ،ویسے بھی دیگر احادیث مثلا ً: فـضل العالم علی العابد کفضل القمر علی سائر الکواکب (۳) وغیرہ بھی فضائل علماء پر دال ہیں ۔ تحریر: محمد طارق ندوی

تصویب : ناصر علی ندوی