فطرہ کامصرف

صدقہ فطر جمع کرنے کااجتماعی نظام
ديسمبر 19, 2022
فطرہ کی رقم غریب بچوں پرخرچ کرسکتے ہیں؟
ديسمبر 19, 2022

فطرہ کامصرف

سوال:۱-زکوۃ،فطرہ اور چرم قربانی کا پیسہ کن کن مدوںمیں خرچ ہوسکتاہے؟ اہمیت کے اعتبار سے نمبروار گنادیں تو بہتر ہے۔

۲-اگردینی مدارس میں صاحب نصاب والدین کے بچے بھی زیرتعلیم ہوں تو وہاں بھی لگاسکتے ہیں یا نہیں؟

۳-کیا یہ پیسہ ایسے اداروں پربھی خرچ ہوسکتاہے جہاں مسلمان بچے تکنیکی یادوسری عصری تعلیم حاصل کررہے ہوں،اوروہ غریب ونادارہوں؟

۴-زکوۃ وصول کرنے والے کو اس رقم سے کمیشن دیاجاسکتا ہے ؟ جبکہ وہ خود صاحب نصاب ہوں؟

۵-تالیف قلوب یا کسی دینی اسلامی ملی حکمت عملی کی وجہ سے غیرمسلم غریب کو بھی اس رقم میں دیاجاسکتاہے ؟

۶-تبلیغی سفر میں کسی غریب کی مدد اس رقم سے کرسکتے ہیں یا نہیں؟

ھــوالمصــوب:

۱-زکوۃکے جومصارف قرآن میں بیان کئے گئے ہیں تقریباوہی مصارف صدقہ فطراورقربانی کے ہیں، ان میں کوئی ضروری ترتیب نہیںہے، دینے والے جن مصارف کو زیادہ اہم سمجھیں ان میں صرف کریں، کیوںکہ ترتیب مستحب ہے، ضروری اور لازم نہیں۔(۱)

۲-اگر مدرسہ میں غریب ونادار بچے ہوں توان پرزکوۃ کی رقم خرچ کی جاسکتی ہے،اگر صرف صاحب نصاب حضرات کے نابالغ بچے ہیںتووہاں دینے سے زکوۃ ادا نہ ہوگی۔(۲)

۳-غریب ونادار بچے جہاں بھی پڑھتے ہوں خواہ دینی تعلیمی ادارہ ہو یا عصری تعلیمی ادارہ ان میں زکوۃ وغیرہ کی رقم دینا درست ہے، زکوۃ کا فقراء ونادار مسلمانوں کو مالک بنانا ضروری ہے۔

۴-زکوۃ حاصل کرنے پر کمیشن دینا درست نہیںہے، خواہ وہ غنی ہو یا محتاج۔

۵-تالیف قلوب یا کسی بھی مصلحت سے زکوۃ کی رقم غیرمسلموں کو نہیں دی جاسکتی ہے۔(۱)

۶-مسلمان غریب کی مدد کی جاسکتی ہے خواہ تبلیغی سفر میںہو یا تعلیمی سفر میں۔(۲)

تحریر:حمد ظفرعالم ندوی    تصویب:ناصر علی