گاؤ ں میں جمعہ کی شرطیں

لڑکیوں کے مدرسہ میں جمعہ کی نماز
نوفمبر 10, 2018
گاؤں میں جمعہ کے ساتھ احتیاطاً ظہر کی نماز
نوفمبر 10, 2018

گاؤ ں میں جمعہ کی شرطیں

سوال:کیا گاؤں میں جمعہ ہوسکتا ہے، اگر ہوسکتا ہے تو اس کی شرطیں کیا ہیں؟

==     إنما تجب علی أھل الأمصار۔البحرالرائق ،ج۲،ص:۲۴۸

(۱)الجمعۃ حق واجب علی کل مسلم فی جماعۃ الا أربعۃ:عبد مملوک أو امراۃ أو صبی أو مریض۔

سنن أبی داؤد، تفریع أبواب الجمعۃ،باب الجمعۃ للمملوک،حدیث نمبر:۱۰۶۳

الذی یرجع إلی المصلی فستۃ: العقل والبلوغ والحریۃ والذکورۃ۔بدائع الصنائع، ج۱،ص:۵۸۱

حتی لاتجب الجمعۃ علی العبید والنسوان والمسافرین۔ الفتاویٰ الہندیہ،ج۱،ص:۱۴۴

ھــوالــمـصــوب:

گاؤں میں جمعہ صحیح ہونے کے لئے یہ شرط ہے کہ وہاں کی آبادی کم از کم چار ہزار کی ہو اور بازار بھی ہو،جہاں ضروریات زندگی کے سامان مل جاتے ہوں، کیوں کہ اس صورت میں یہ گاؤں قصبہ کے حکم میں ہوگا اور قصبہ میں نماز جمعہ صحیح ہونے کی تصریح فقہاء نے فرمائی ہے(۱) مذکورہ باتیں اگر پائی جارہی ہیں تو جمعہ جائز ہے۔ جس بستی میں پہلے سے جمعہ قائم ہے خواہ شرائط مفقود ہوں پھر بھی جمعہ پڑھنے سے روکا نہ جائے کیوں کہ اس میں باہمی نزاع ہوگا۔

تحریر: محمدطارق ندوی      تصویب:ناصرعلی ندوی