قبرستان کی مسجد میں نماز جمعہ

سنی وقف بورڈ کے احاطہ میں جمعہ
نوفمبر 10, 2018
ہال میں جمعہ کی نماز
نوفمبر 10, 2018

قبرستان کی مسجد میں نماز جمعہ

سوال:۱-شہر احمد نگر میں ایک قبرستان ہے جو قریشی برادری کی تحویل میں ہے۔ اب وہاں پر ایک مدرسہ قائم ہوا ہے۔ ۶۰،۷۰ طلباء زیرتعلیم ہیں۔ کچھ بڑے ہیں کچھ چھوٹے۔ قبرستان میں ایک مسجد بھی بنی ہوئی ہے، اس میں پنج وقتہ نماز بھی ہوتی ہے،اس قبرستان کے قریب ہی دوسرا قبرستان ہے جو باغبان برادری کا ہے مگر اس میں باغبان وغیرباغبان دونوں مسلمانوں کی تدفین ہوتی ہے، وہاں بھی ایک مسجد ہے، امام ہے۔ جماعت ہوتی رہتی ہے۔ قریب کچھ لوگوں کی جھونپڑیاں ہیں جن میں مسلم وغیر مسلم رہتے ہیں۔ بجلی کا پاورہاؤس ہے۔ اس کے بعد جنرل وارڈ ہے۔ جمعہ کے قائم کرنے میں اختلاف ہورہا ہے۔ ایسی صورت میں وہاں جمعہ قائم کیا جاسکتا ہے یا نہیں؟ بظاہر قبرستان شہری حدود میں داخل ہے اور شہر سے ملحق ہی معلوم ہوتا ہے۔ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ تعطیل کلاں میں مدرسین وطلباء یہاں نہیں رہتے، آبادی کم ہے۔

ھــوالــمـصــوب:

شہر کے قبرستان عام طور پر آبادی سے کچھ دور پر ہوتے ہیں۔ ان کو فنائے مصر کے اندر ہی قرار دیا جاتا ہے۔ فنائے مصر میں جمعہ قائم کیا جاسکتا ہے(۱)لیکن اگرمسلمانوں میں اختلاف کا اندیشہ ہو تو جمعہ نہ قائم کیا جائے۔

تحریر:مسعود حسن حسنی    تصویب: ناصر علی ندوی