مؤذن کی تنخواہ سے متعلق ایک سوال

مؤذن کا اذان کے بعد مسجد سے باہرجانا
نوفمبر 2, 2018
مؤذن کو کرایۂ مکان وبجلی کی سہولت
نوفمبر 2, 2018

مؤذن کی تنخواہ سے متعلق ایک سوال

سوال:زید مسجد کا مؤذن ہے، مسجد کے متولی صاحب نے مؤذن کی شرح یوں رکھی کہ ۳۰۰ روپئے میں (متولی) دیا کروں گا، باقی اپنی گولک گھماکر جتنی وصولیابی کرلو سب تمہاری شرح ہوگی۔ مسجد میں اور جو کچھ مثلاً غلہ وغیرہ آئے سب تمہارا ہے، زید نے متولی کی شرط مان کر مؤذنی کے فرائض انجام دینے شروع کردیے، اب مؤذن کو متولی صاحب ۳۰۰ روپئے دیتے ہیں، باقی زید گولک مسجد میں اور شہر میں گھماکر وصولیابی کرتے ہیں، گولک میں جو بھی آتا ہے مؤذن شرح سمجھ کر سب ہی رکھ لیتے ہیں۔ اب دریافت طلب امر یہ ہے کہ زید (مؤذن) متولی صاحب سے ۳۰۰ روپئے لے کر باقی گولک مسجد میں اور شہر میں گھماکر جو کچھ آتا ہے سب کا سب رکھ لیتے ہیں ، کیا زید کا یہ عمل ازروئے شریعت درست ہے؟

ھــوالـمـصـــوب:

مذکور معاملہ درست نہیں ہے(۱)طرفین کی رضامندی سے متولی پراجرت متعین لازم کرکے دینالازم ہے، مؤذن جو وصول کرے گا وہ مسجد کے لئے ہوگا۔

تحریر: محمد مستقیم ندوی    تصویب: ناصر علی ندوی