رمضان میں اذان فجر کا مسئلہ

وقت سے پہلے اذان سے متعلق چند سوالات
نوفمبر 2, 2018
مثل اول پر اذان عصر کی اذان
نوفمبر 2, 2018

رمضان میں اذان فجر کا مسئلہ

سوال:ہمارے یہاں فجر کی اذان صبح صادق کے فوراً بعد ہی ہوجاتی ہے جبکہ بعض لوگ صبح صادق کے پانچ منٹ بعد اور بعض لوگ دس منٹ بعد بھی اذان دینے میں کراہت سمجھتے ہیں۔ لہذا صبح صادق کے فوراً بعد اذان دینا کیسا ہے یا اس کا صحیح وقت کیا ہے؟ نیز واضح ہوکہ حضرت مولانا مفتی رشید احمد صاحب لدھیانوی نے اپنے رسالہ صبح صادق میں تحریر فرمایا ہے کہ رمضان المبارک میں جنتریوں میں دیے ہوئے وقت سے صرف دس منٹ کے بعد کراچی کی عام مساجد میں فجر کی جماعت قائم ہوجاتی ہے، یعنی رمضان میں نماز فجر وقت شروع ہونے سے قبل ہی پڑھ لی جاتی ہے اور اذانین تو تقریباً ہمیشہ ہی قبل از وقت ہوتی ہیں، رسالہ صبح صادق ص۸ ،میرے خیال میں ہندوستان کے شہروں میں بھی تقریباً رمضان میں یہی صورت حال ہوگی؟ براہ کرام آپ واضح طور پر بتلائیں کہ اوقات سحر کے ختم کے بعد کتنے وقفہ سے اذان دی جائے؟

ھــوالـمـصـــوب:

صبح صادق کے طلوع ہونے کے بعد اذان دینا اور نماز پڑھنا درست ہے(۱) صبح صادق کے طلوع سے پہلے نہ اذان دینا درست ہوگی اور نہ نماز ہی درست ہوگی۔ طلوع فجر کی تحقیق کے بعد بغیر کسی وقفہ کے اذان دینا درست ہے:

کلو ا واشربوا حتی یؤذن ابن أم مکتوم فإنہ لایؤذن حتی یطلع الفجر(۲)

سے معلوم ہوتا ہے کہ طلوع فجر تک سحری کھاتے تھے، اور فجر طلوع ہوتے ہی اذان فجر کہی جاتی تھی، یعنی فجر کی اذان ونماز کاوقت ہوجاتا تھا۔

تحریر: محمد مستقیم ندوی              تصویب:ناصرعلی ندوی