سوال:زید نے فجر کی سنت فرض سے پہلے وقت کی قلت کی وجہ سے نہیں پڑھ سکا تو اس نے فرض نماز ختم ہوتے ہی سنت پڑھ لی، اس صورت میں سنت پڑھنا صحیح ہے یا نہیں اور یہ بھی بتائیں کہ کسی ائمہ کے نزدیک صحیح ہے یا نہیں؟
ھــوالـمـصـــوب:
فجر کی سنت اگر چھوٹ گئی ہے تو اس کی قضاء نہیں ہے ، ہاں اگر فرض کے ساتھ چھوٹی ہے تو طلوع شمس کے بعداس کی بھی قضاء کی جائے، البتہ امام محمدؒ کے نزدیک تنہا سنت فجر کی قضا بعد طلوع کی جائے گی:
والسنن اذا فاتت عن وقتھا لم یقضھا الا رکعتی الفجر اذا فاتتا مع الفرض یقضیھما بعد طلوع الشمس الی وقت الزوال، ثم یسقط ھکذا فی محیط السرخسی……وإذا فاتتا بدون الفرض لایقضی عندھما خلافاً لمحمدؒ (۱)
اور حدیث میں بھی فجر کے بعد نماز پڑھنے کی ممانعت وارد ہوئی ہے(۲) فقہ حنفی کے مطابق فتویٰ دیا جاتا ہے۔
تحریر:مسعود حسن حسنی تصویب:ناصر علی ندوی