قضائے عمری

قضائے عمری
نوفمبر 1, 2018
اذان کے بغیر نماز
نوفمبر 2, 2018

قضائے عمری

سوال:اگر کسی مجبوری کی وجہ سے نماز معین وقت پر ادا نہ ہوسکے اور قضا ہوجائے، تو دوسرے وقت قضا پڑھنا صحیح ہے کہ نہیں، اگر ممکن ہو تو قضائے عمری پر بھی روشنی ڈالیں۔

ھــوالـمـصـــوب:

اگر کوئی شخص کسی عارض کی وجہ سے وقت مقرر پر نماز ادا نہ کرسکا تو دوسرے وقت فوت شدہ نماز کو ادا کرے، حضور اکرم ﷺ کی کئی نمازیں خندق کے موقع پر اور لیلۃ التعریس میں فجر کی نماز فوت ہوگئی تھیں تو آپ نے ان کو دوسرے وقت میں ادا فرمایا(۱)

ہدایہ میں ہے:

ولوفائتۃ صلوات رتبھا فی القضاء کما وجبت فی الاصل لأن النبی صلی اﷲ علیہ وسلم شغل عن اربع صلوات یوم الخندق فقضاھن مرتباً ثم قال صلوا کما رأیتمونی أصلی(۲)

قاعدہ شرعیہ ہے کہ جس قدر نمازیں کسی کے ذمہ فوت ہوگئی ہوں بہ یقین یابظن غالب ان کو قضاء کرے۔

تحریر: محمدمستقیم ندوی               تصویب:ناصر علی ندوی