فجر کی نماز کے بعد قضاء نمازیں پڑھنا؟

فجر کی سنت کی قضا
نوفمبر 1, 2018
فجر کی نماز کے بعد سنت کیوں نہیں ؟
نوفمبر 1, 2018

فجر کی نماز کے بعد قضاء نمازیں پڑھنا؟

سوال:۱۔فجر کی نماز ادا کرکے کوئی پھر قضا نماز ادا کرے تو کوئی حرج تو نہیں ہے۔ اسی طرح عصر کے بعد بھی اس میں کوئی کراہت تو نہیں ہے؟

۲-ایک شخص نے فجر کی نماز ایسے وقت میں جماعت سے پڑھی کہ اس کی سنت چھوٹ گئی اب وہ چاہتا ہے کہ جماعت کے بعد فوت سنت فجر ادا کریں مگر زید کے منع کرنے پر وہ رک جاتا ہے، زید کہتا ہے کہ جماعت فجر کے ۲۰منٹ بعد سنت ادا کی جائے گی۔ اب بتلائیے اس میں کیاراز مخفی ہے جبکہ اور نماز میں فرض پڑھ لینے بعد بھی سنت پڑھ سکتے ہیں مگر فجر میں کیوں نہیں پڑھ سکتے؟

ھــوالـمـصـــوب:

۱-نماز فجر کی ادائیگی کے بعد بلاکراہیت قضاء نماز ادا ہوجائے گی ، البتہ ان اوقات میں نوافل مکروہ ہیں:

تسعۃ أوقات یکرہ فیھا النوافل ومافی معناھا لاالفرائض ھکذا فی النھایۃ والکفایۃ فیجوز فیھا قضاء الفائتۃ وصلوۃ الجنازۃ سجدۃ التلاوۃ کذا فی فتاویٰ قاضیخاں،منھا مابعد صلوۃ الفجر قبل طلوع الشمس ھکذا فی النھایۃ والکفایۃ …… ومنھا ما بعد صلوۃ العصر قبل التغیّر ھکذا فی النھایۃ والکفایۃ(۱)

قضاء نماز اصفرار شمس سے پہلے پڑھ سکتے ہیں، اصفرار شمس کے بعد تمام نمازیں ناجائز ہیں مگر اسی دن کی عصر کی نماز مذکور وقت میں پڑھ سکتے ہیں(۲)

۲-فجر کی نماز کے معاً بعد سنت نہیں پڑھ سکتے کیوں کہ احادیث میں ان کی ممانعت آئی ہے(۳) اور فقہاء نے بھی ممانعت کی اپنی اپنی کتابوں میں تصریح کی ہے:

تسعۃ أوقات یکرہ فیھا النوافل ومافی معناھا………… ومنھا ما بعد صلوۃ الفجر قبل طلوع الشمس ھکذا فی النھایۃ والکفایۃ ولوأفسد سنۃ الفجر ثم قضاھا بعد صلوۃ الفجر لم یجزہ ھکذا فی محیط السرخسی(۱)

تحریر: محمدظفرعالم ندوی  تصویب:ناصر علی ندوی