مسجد میں جگہ مخصوص کرنا

مسجد میں جگہ مخصوص کرنا
نوفمبر 4, 2018
مسجد میں انگلیاں چٹخانا
نوفمبر 4, 2018

مسجد میں جگہ مخصوص کرنا

سوال:۱-اذان کے بعد مصلی کو پہلی صف میں جگہ مل گئی، نماز ادا کی یا ذکر کیا، یا تھوڑی دیر بیٹھا رہا، پھر اس جگہ اپنا رومال رکھ کر قرآن لینے کے لئے اٹھا اور قرآن لاکر بیٹھ گیا۔ کیا اس طرح جگہ روک کر جانا اور اپنی جگہ واپس آنا منع ہے؟

۲-ایک مصلی اذان کے بعد مسجد میں داخل ہوا، پہلی صف میں جگہ مل گئی۔ اسی اثناء اسے تھوکنے یا ناک صاف کرنے کی حاجت ہوئی، اپنا رومال رکھ کر حاجت پوری کرکے اپنی جگہ لوٹنا کیسا ہے؟ اس کی اجازت ہے یا نہیں؟

۳-مصلی نے اگلی صف میں جگہ پالی، جماعت میں دیر ہے۔ اتفاقاً انہیں استنجا یا وضو کی حاجت پیش آئی، اپنی جگہ رومال رکھ کر حاجت پوری کرکے اپنی

(۱) ویکرہ للانسان أن یخص لنفسہ مکاناً فی المسجد یصلی فیہ۔ الفتاویٰ الہندیہ،ج۱،ص:۳۵۶

(۲)قولہ ’’تخصیص مکان لنفسہ‘‘ لأنہ یخل بالخشوع کذا فی القنیۃ أی لأنہ إذا اعتادہ ثم صلی فی غیرہ یبقی بالہ مشغولاً بالأول بخلاف ما إذا لم یألف مکانامعیناً۔ ردالمحتار،ج۲،ص:۴۳۶

جگہ بغیر کسی کی گردن پھاندے واپس ہوا کہ یہ فعل انہیں گنہ گار بنائے گا؟

ھــوالــمـصــوب:

۱-مذکورہ طریقہ پر جگہ روکنا شرعاً ممنوع نہ ہوگا(۱)

۲-رومال رکھ کر جگہ روک سکتے ہیں، ضروریات سے فراغت کے بعد مذکور جگہ لوٹنا شرعاً درست ہوگا۔

۳-ایسا کرنے سے مصلی گنہ گار نہ ہوگا۔

تحریر: محمدطارق ندوی      تصویب:ناصر علی ندوی