مقروض  کے لئے زکوۃ لینے کاحکم

مقروض کوزکوۃ دینا
ديسمبر 15, 2022
عیدگاہ میں وصول کردہ زکوۃ مدرسہ میں خرچ کرسکتے ہیں؟
ديسمبر 15, 2022

مقروض  کے لئے زکوۃ لینے کاحکم

سوال:ایک شخص مقروض ہے، اس کے پاس قرض کی ادائیگی کی کوئی صورت نہیں ہے، نیز وہ صاحب نصاب بھی نہیں ہے، کیا ایسی صورت میں وہ زکوۃ کا مستحق ہوسکتا ہے؟

ھــوالـمـصـــوب:

وہ زکوۃ لینے کا مستحق ہے۔(۳)

تحریر: محمدظہورندوی

مقروض  کے لئے زکوۃ لینے کاحکم

سوال:ایک شخص مقروض ہے، اس کے پاس قرض کی ادائیگی کی کوئی صورت نہیں ہے، نیز وہ صاحب نصاب بھی نہیں ہے، کیا ایسی صورت میں وہ زکوۃ کا مستحق ہوسکتا ہے؟

ھــوالـمـصـــوب:

وہ زکوۃ لینے کا مستحق ہے۔(۳)

تحریر: محمدظہورندوی

سوال مثل بالا

سوال:ایک شخص کے پاس کچھ روپئے زکوۃ وصدقات کے رکھے ہیں اور ایک شخص کے پاس کھانے کے لئے روپیہ وغیرہ نہیں ہے اور وہ شخص قرض دار بھی ہے، جبکہ وہ صوم وصلوۃ کا پابند بھی ہے، اور اس کے چھ بچے بھی ہیں تو کیا وہ شخص اس حالت میں اس شخص کو صدقہ وزکوۃ کے روپئے سے دے سکتا ہے یا نہیں؟

ھــوالـمـصـــوب:

صورت مسئولہ میںوہ مقروض شخص جو اس درجہ محتاج ہے عین مصرف زکوۃ ہے، اس کو قرض کی ادائیگی کے لئے اوربچوں اور خود اس کی ضروریات کے لئے زکوۃ وصدقات کی رقم دی جاسکتی ہے، اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ (۱)

تحریر: محمدناصرعلی

سوال مثل بالا

سوال:میں محمداسلم کافی قرض دار ہوں اور صاحب نصاب بھی نہیں ہوں اور بظاہر کوئی صورت بھی نظر نہیں آتی کہ قرض ادا کرسکوںگا۔ کیا میرے لیے زکوۃ کی رقم اور بینک انٹرسٹ لینا جائز ہے؟

ھــوالمصــوب:

دریافت کردہ صورت میں قرض کی ادائیگی زکوۃ سے بھی درست ہے اور سودی رقم سے بھی۔

تحریر:محمد ظفرعالم ندوی    تصویب:ناصر علی

سوال مثل بالا

سوال:میں قرضدار ہوں اور چاہتا ہوںکہ زکوۃ کے پیسے سے قرض ادا کروں؟کیوں کہ میرے اندر قرض ادا کرنے کی استطاعت نہیں ہے ،میں صاحب نصاب بھی نہیں ہوں ،کیا ایسا کرنا جائز ہے؟

ھــوالـمـصـــوب:

آپ زکوۃ کی رقم سے اپنا قرض ادا کرسکتے ہیں۔

تحریر: محمدطارق ندوی      تصویب:ناصر علی

سوال مثل بالا

سوال:زید جو تعلقدار گھرانے کا ہے، کہتا ہے کہ اس بار زکوۃ مجھ کو دینا، ہمیں ضرورت ہے کیوںکہ ہم پریشان ہیں ،مقروض ہیں۔ ہم نے زکوۃ کی رقم اس کو دے دی، اس کاچھوٹا بھائی ہمارا دوست ہے، دوستی کے ناطے اس کو سمجھایا کہ بڑے بھائی کا خیال کرو، اس کی زبانی معلوم ہوا کہ بھائی کو کوئی پریشانی نہیں جتناکھیت ہم لوگوں کے پاس ہے اس سے زیادہ بھائی کے پاس ہے، ہم سے زیادہ ان کاغلہ ہوتاہے، وہ مقروض ہیں نہ دینے کی وجہ سے سود بڑھتا جارہا ہے، زیدنے زکوۃ کی رقم قرض دینے کے لئے لی ہے، کیا میرے ذمہ سے زکوۃ ادا ہوجاتی ہے؟

ھــوالـمـصـــوب:

دریافت کردہ صورت میں زمین اور غلہ کے علاوہ اگر زید کے پاس بقدر نصاب سونا یا چاندی یا اس کی مالیت نہیں ہے تو قرض کی ادائیگی کے لئے لی گئی زکوۃ کی رقم سے قرض اداکیاجاسکتاہے، اور اس صورت میں زکوۃ نکالنے والے کی زکوۃ اداہوجائے گی ۔(۱)

تحریر:محمدظفرعالم ندوی    تصویب:ناصر علی