مستحق کوکتنی رقم دے سکتے ہیں؟

فی سبیل اللہ اورمؤلفۃ قلوب سے متعلق چند سوالات
نوفمبر 30, 2022
سوال مثل بالا
ديسمبر 5, 2022

مستحق کوکتنی رقم دے سکتے ہیں؟

سوال:۱-محمد شاہد حسین صاحب نصاب ہیں، ان کی زکوۃ کی رقم اتنی ہے کہ اگر کسی ایک کو دیں گے تو وہ بھی صاحب نصاب ہوسکتا ہے، مگر جن کو دینا ہے وہ عزیز ہیں اور صرف خواتین ہیں تو کیا پوری زکوۃ دے سکتے ہیں؟یا یہ کہ زکوۃ کی رقم بقدر ضرورت دیتے رہیں تاکہ فضول خرچ نہ ہوجائیں تو یہ درست ہے یانہیں؟

۲-شاہد حسین نے ایک پلاٹ مکان تعمیر کرنے کے لئے لیا، لیکن پیسہ نہ ہونے کی بنا پر تعمیر نہ کرپائے، تعمیر ہی کا ارادہ ہے تو کیا اس پر زکوۃ ہوگی؟

۳-شاہد صاحب کا روپیہ باقی ہے، قرض خواہ دے نہیں رہا ہے، تو اگر اسی قرضدار کو وہ رقم بطور زکوۃ دے دیں اور وہ اس کو قبول کرلے تو کیا زکوۃ ادا ہوجائے گی؟

ھــوالـمـصـــوب:

۱-مستحق زکوۃ کواتنی زیادہ رقم نہ دی جائے کہ وہ خودصاحب نصاب بن جائے۔(۱)

۲-اس پر زکوۃ نہ ہوگی۔(۲)

۳-اس طرح زکوۃ ادا نہ ہوگی (۱)،جو بقایہ ہے، اس کی زکوۃ ابھی ادا کردیں یا وصول ہونے پر ادا کریں،دونوں صورت جائز ہے۔

تحریر: محمدظہورندوی