مدرسہ کے زیرانتظام چلنے والے اسکول میں زکوۃ کااستعمال

زکوۃ کے مال سے اسکول کے اخراجات پوراکرنا
ديسمبر 15, 2022
اسکول کے مصرف میں زکوۃ کااستعمال
ديسمبر 15, 2022

مدرسہ کے زیرانتظام چلنے والے اسکول میں زکوۃ کااستعمال

سوال:جامعہ عربیہ احیاء العلوم مبارکپور مشرقی اترپردیش کا ایک اہم دینی ادارہ ہے، جس میں دورۂ حدیث تک تعلیم دی جاتی ہے،اس کے ساتھ جونیئر ہائی اسکول اور ہائی اسکول تک بھی تعلیم کا نظم ہے،چونکہ سرکاری اسکولوں میں صرف سرکاری نصاب پڑھایا جاتا ہے، جامعہ کے اخراجات کے لئے زکوۃ وصدقات کی رقم فراہم کی جاتی ہے،مذکورہ رقومات کو بعد تملیک جونیئر ہائی اسکول اور ہائی اسکول کے اساتذہ کرام پر خرچ کیا جانا از روئے شرع کیساہے؟

ھــوالـمـصـــوب:

دریافت کردہ صورت میں مدرسہ احیاء العلوم کے لئے حاصل کردہ زکوۃ اورصدقات واجبہ کی رقم سے نہ تومدرسہ کے اساتذہ کی تنخواہ دینادرست ہے،اورنہ ہی جونیئرہائی اسکول اورہائی اسکول کی تنخواہ دینادرست ہے،صدقات نافلہ کی رقوم تنخواہوں پرصرف کی جاسکتی ہے،جونیئرہائی اسکول اورہائی اسکول کے اساتذہ کی تنخواہیں گورمنٹ سے حاصل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے،اورجب تک اس میں کامیابی نہ ہوسکے ان کی تنخواہ صدقات نافلہ ،اعانت اورطلبہ پرعائد کردہ فیس سے دیجائے،ایسانہ ہوپانے کی صورت میں مجبوراتملیک فقیر کی صورت اختیارکی جاسکتی ہے۔

تحریر: محمد طارق ندوی      تصویب:ناصر علی