ماں اپنے بیٹے کو زکوٰۃ دے سکتی ہے؟

لڑکے کوزکوۃ دینا
ديسمبر 5, 2022
بہنوں کی تعلیم پرزکوۃ کی رقم خرچ کرنا
ديسمبر 5, 2022

ماں اپنے بیٹے کو زکوٰۃ دے سکتی ہے؟

سوال:زیدکے بیٹے عمرو کو ناحق سیمی کاکنڈیٹ بتاکر تین سال قبل پھنسا دیاگیا اور موٹی رقم لے کر چھوڑ دیاگیا،پھر اس کے بعد وقتاً فوقتاً پولیس ہراساں کرکے لوٹتی رہی اور مقدمہ بھی قائم کردیا،جس کی مسلسل پیشیاں ایک سال سے پڑرہی ہیں، کچہری میں اچھا خاصہ خرچ پڑتا ہے، اب اس صورت میں کیاباپ اپنے دوسرے بیٹوں اور ماں کے زیورات کی زکوٰۃ اپنے اس بیٹے عمرو پر خرچ کرسکتا ہے،جس کے باپ کی خود کی آمدنی اتنی نہیں ہے کہ اپنا علاج اوردیگر گھریلو اخراجات مزید برآں پیشی کے اخراجات برداشت کرسکے۔ ہوسکتا ہے کہ کیس کو ختم کرانے کے لئے پھر رقم کامطالبہ کیا جائے۔یہ بھی واضح کردوں کہ جس لڑکے کو پھنسایاگیاہے وہ برسر روزگار نہیں ہے۔

ھــوالـمـصـــوب:

ماں بیٹے کو زکوٰۃ نہیں دے سکتی ہے(۲)، بھائی بھائی کو زکوٰۃ دے سکتا ہے۔(۳)

تحریر: محمدظہور ندوی