سادات کے بچوں کاغیرمستطیع تعلیم حاصل کرنا

زکوۃ سے غریب طلبہ کی فیس اداکرنا
ديسمبر 12, 2022
ضرورت مند شخص اگرزیورات کامالک ہوتو اس کے لئے زکوۃ لیناکیسا ہے؟
ديسمبر 12, 2022

سادات کے بچوں کاغیرمستطیع تعلیم حاصل کرنا

سوال:میراتعلق ایک سید گھرانے سے ہے، ہمارے لئے زکوۃ کھانا بالکل حرام ہے، میرے پاس اتنا سرمایہ نہیںہے کہ وہ نصاب زکوہ تک پہونچے، میں ایک دینی مدرسہ کا استاذ ہوں، میری آمدنی صرف آٹھ سو روپئے ہے جو کہ والدین اور نابالغ بچوں کی کفالت کیلئے ہی ناکافی ہے، میرے دوبچے ہیں اور دولڑکیاں ہیں،ان کو میں ندوہ میں پڑھانا چاہتا ہوں لیکن وہاں کی فیس نہیں دے سکتا تو کیا میں زکوۃ کے پیسہ سے اپنے بچوں کو پڑھا سکتا ہوں یا بچوں کو تعلیم سے محروم کردوں؟

ھــوالـمـصـــوب:

آپ کے بالغ بچوں کیلئے زکوۃ کی رقم سے تعلیم حاصل کرنا درست ہے،سادات کے لئے جب ’’خمس‘‘ کی مدباقی نہیں رہی تو محققین علماء کی رائے یہ ہے کہ اس صورت میںسادات کے لئے بھی زکوۃ لینا جائز ہے(۱)، اس لئے صاحب نصاب نہ ہونے کی صورت میں آپ بھی زکوۃ لے سکتے ہیں۔

تحریر: محمدظفرعالم ندوی    تصویب:ناصر علی