زکوۃ سے غریب طلبہ کی فیس اداکرنا

زکوۃ کی رقم سے ناداربچوں کوکتابیں اورکاپیاں دینا
ديسمبر 12, 2022
سادات کے بچوں کاغیرمستطیع تعلیم حاصل کرنا
ديسمبر 12, 2022

زکوۃ سے غریب طلبہ کی فیس اداکرنا

سوال:۱-بچوں کو بغیر فیس کے تعلیم دینا۔

۲-خواہش مند بچوں کو حافظہ کرانا۔

۳-غریب ولاوارث بچوں کو رہنے، کھانے، کپڑا وغیرہ کا انتظام مدرسہ کے طرف سے کرنا۔

۴-غریب مسلمانوں کو ہر طرح کی امداد کرنا، مالی امداد بھی شامل ہے (مثلاً شادی وغیرہ)

۵-آسام میں اردو زبان کی پڑھائی نہیں کے برابر ہے، اس مدرسہ میں اردوزبان پڑھنا اور سیکھنا ضروری ہے۔

۶- لوگوںکو اسلام کی طرف متوجہ کرنا اور مسلمانوںکو سچا مسلمان بنانا۔

۱-ان حالات کے تحت زکوۃ،فطرہ، چرم قربانی وصول کرنا جائز ہے یا نہیں؟ اور اگر خدانخواستہ نہیںہے تو کوئی اور راستہ بتائیں جو کہ اس قسم کی امداد لی جاسکے۔

۲-زکوۃ کا پیسہ مانگ کر یا لوگوں میں حج کے نام پر امداد مانگ کر حج کرنا جائز ہے یا نہیں؟

ھــوالمصــوب:

۱-مذکورہ حالات میںمذکور مدات کو وصول کرنا جائز ہے اور بصورت تملیک فقراء ومساکین پر صرف کریں(۱)، ملازمین کی تنخواہ یا مدرسہ یا اس کی بورڈنگ کی تعمیر میں صرف کرنا درست نہیں ہے، اس مقصد کے لئے الگ سے چندہ کریں۔

۲-اگرکوئی شخص حج کے اخراجات پرقادرنہیں ہے تواس پرحج فرض نہیں ہے(۲)،لوگوں کے سامنے ہاتھ پھیلانااورحج کے نام پرچندہ کرنادرست نہیں ہے،اس سے بچناچاہئے،اگراللہ تعالی کوحج کرانا منظورہوگاتوغیب سے کوئی شکل پیدافرمادے گا،اللہ سے مانگئے،اوردعاکیجئے۔

تحریر:محمد مستقیم ندوی                 تصویب:ناصر علی