سوال:ہندوستان کے کروڑوں مسلمانوں میں سے صرف دس لاکھ مسلمان رمضان المبارک میں زکوۃ کی رقم سے صرف ایک ہزار روپئے مرکزی حج بورڈ ٹرسٹ کمپنی کے نام جمع کردیں، تو مبلغ دس کروڑ روپئے ہوتے ہیں، یعنی ہر سال ایک بحری جہاز حاجیوں کے لئے خرید کیا جاسکتا ہے، جو سال میں نوماہ تو ہم کو معقول آمدنی بار برداری سے مل سکتے ہیں اور باقی تین ماہ حجاج کرام کو سہولت رہے گی، کیا ایسا کرنا شرعاً جائز ہے؟
ھــوالـمـصـــوب:
مدزکوۃ سے حاجیوں کے لئے بحری جہاز خریدنا جائز نہیں ہے، ناجائز اسکیم پر عمل نہیں کیا جاسکتا ہے۔(۱)
تحریر: محمدظہورندوی