زکوۃ کا مال مدرسہ نما اسکول میں حیلہ کرکے دینا

پرائمری اسکول میں زکوۃ کی رقم صرف کرنا
ديسمبر 15, 2022
مقروض کوزکوۃ دینا
ديسمبر 15, 2022

زکوۃ کا مال مدرسہ نما اسکول میں حیلہ کرکے دینا

سوال:ایک آدمی اپنے مال کو مدرسہ نما اسکول یعنی اس اسکول میں جس میں فیس ادا کرنے والے بچے بھی ہیں اور فیس نہ ادا کرنے والے بھی،یعنی عربی پڑھنے والے بچوںکے لیے بغیر فیس کی تعلیم کا بندوبست ہے۔ اب صاحب خیر اس اسکول میں حیلہ کرکے اپنا مال دینا چاہتے ہیں یعنی زکوۃ کے مال کو پہلے کسی غریب آدمی کو دے دیا پھر اس کے بعد اس سے ہدیۃ واپس لے لیا۔اس طرح کرنا شرعاً کیسا ہے؟زکوۃ کے مال کا مصرف ہوا یا نہیں؟

ھــوالمصــوب:

دریافت کردہ صورت میں مال زکوۃ کو بذریعۂ حیلہ دینی ادارہ یا مسلمانوں کے مصرف میں دینے سے زکوۃ کی ادائیگی ہوجائے گی، لیکن اس طرح کے حیلۂ تملیک سے گریز کرنا چاہئے،ورنہ اصل مستحقین زکوۃ اس سے متاثر ہوںگے۔

تحریر:محمد ظفرعالم ندوی    تصویب:ناصر علی