زکوۃ سے مدرسہ کے اخراجات پورے کرنا

ایسے مدرسہ میں زکوۃ دیناجہاں غیرمستطیع طلبہ نہ ہوں
ديسمبر 12, 2022
مدرسہ میں زکوۃ کااستعمال
ديسمبر 12, 2022

زکوۃ سے مدرسہ کے اخراجات پورے کرنا

سوال:ایک مدرسہ جس میں مقامی ۸۰طالبات تعلیم حاصل کرتی ہیں، جس میں پانچ معلمات تدریسی خدمات انجام دے رہی ہیں، جن کی تنخواہیں اور مدرسہ کے دیگر اخراجات مثلاً پانی، بجلی کا تمام خرچ زکوۃ، صدقات، چرم قربانی کی رقم سے دیا جاسکتا ہے یا نہیں؟ اگر جواب نفی میں ہے تو دیگر مدارس میں زکوۃ، صدقات وچرم قربانی کی رقوم کو تملیک کی شکل دے کر تنخواہیں ادا کی جاتی ہیں،تو کیا یہ درست ہے؟

ھــوالمصــوب:

زکوۃ اور صدقات واجبہ کی رقم سے اساتذہ کی تنخواہیں اور مدرسہ کے اخراجات میں صرف کرنا درست نہیں ہے(۱)،حیلہ تملیک کے ذریعہ جن مدارس میں زکوۃ وصدقات واجبہ کی رقمیں مذکورہ مصارف میں صرف کی جاتی ہیں ان کے نزدیک حیلہ اختیار کرنا درست ہے اور فقہاء نے اس کی اجازت دی ہے، آپ بھی ضرورت سمجھیں تو اختیارکرسکتے ہیں۔

تحریر:محمد ظفرعالم ندوی    تصویب:ناصر علی