مقیم امام کے پیچھے مسافر کی نماز

مقیم امام کے پیچھے مسافر کی نماز
نوفمبر 10, 2018
اگرمسافر چارکعت نماز پڑھادے؟
نوفمبر 10, 2018

مقیم امام کے پیچھے مسافر کی نماز

سوال:۱-مسافر مقتدی امام کے پیچھے ظہرعشاء کی فرض نماز ۲رکعت پڑھے گا یا چارکعت؟

۲-اگر مذکورہ حالت میں ۲رکعت پڑھتا ہو تو آخری ۲رکعتوں میں شامل ہویا پہلی دورکعت پڑھ کر سلام پھیرنا ہوگا؟

۳-اگرمقیم مقتدی مسافر امام کے پیچھے نماز پڑھتا ہے،امام دورکعت کی نیت کرتا ہے اور مقتدی ۴رکعت کی،اس حالت میں امام اور مقتدی کی رکعتوں کی نیت میں فرق ہونے کی وجہ سے کیا مقتدی کی نماز فاسد نہیں ہوتی ہے؟

(۱)وأما اقتداء المسافر بالمقیم فیصح فی الوقت ویتم لابعدہ فیما یتغیر۔درمختار مع الرد،ج۲،ص:۶۱۲

وعلیٰ ھذا یبنی أیضاً اقتداء المسافر بالمقیم فی الوقت أنہ یصح وینقلب فرضہ أربعاً عند عامۃ العلماء۔ بدائع الصنائع،ج۱،ص:۲۷۶

ھــوالــمـصــوب:

۱،۲- مسافر مقتدی، مقیم امام کے پیچھے پوری نماز یعنی چار رکعتیں ادا کرے گا(۱)

۳-فرض نماز کی نیت کرنے میں دونوں شامل ہیں۔ اس لئے مقتدی کی نماز فاسد نہیں ہوگی اور رکعتوں کی نیت میں تفریق سے نمازپرکوئی اثرنہیں پڑے گا (۲)

تحریر: محمدظفرعالم ندوی  تصویب: ناصر علی ندوی