اگرمسافر چارکعت نماز پڑھادے؟

مقیم امام کے پیچھے مسافر کی نماز
نوفمبر 10, 2018
اگرماگرمسافر چارکعت نماز پڑھادے؟
نوفمبر 10, 2018

اگرمسافر چارکعت نماز پڑھادے؟

سوال:ایک شخص نے حالت سفر میں اپنے ساتھ کے مسافروں کی نماز ظہر کی امامت کی اور یہ سمجھ کر کہ قصر نماز مسافت کے علاوہ تین یوم کے قیام کے ساتھ ہی ادا ہوگی۔ اس لئے نماز پوری چار رکعت بغیر سجدۂ سہو پڑھائی چونکہ اس کو یہ غلط فہمی تھی۔ واپسی کے بعد جب تحقیق کی تو معلوم ہوا کہ وہ شرعاً مسافر تھا یعنی اس کو قصر کرنا تھا۔

دریافت طلب امر یہ ہے کہ وہ نماز ادا ہوئی یا نہیں؟ اور اگر واجب الاعادہ تھی تو کیاوقت گزرنے کے بعد بھی اس کا اعادہ لازم ہے اور ایسا شخص امامت کرسکتا ہے یا نہیں؟

ھــوالــمـصــوب:

دریافت کردہ صورت میں اعادہ واجب ہے اور وقت گزرجانے کے بعد بھی اعادہ کاوجوب باقی رہے گا(۳)

تحریر:محمد ظفرعالم ندوی  تصویب:ناصر علی ندوی