زکوۃ کی وصولی سے تنخواہ لینا

غلط طریقہ پرحاصل کی گئی چندہ کی رقم کوکیاکریں؟
نوفمبر 30, 2022
زکوۃ کی وصولی میں تنخواہ کے علاوہ ایک ماہ کی زائدتنخواہ کاحکم
نوفمبر 30, 2022

زکوۃ کی وصولی سے تنخواہ لینا

سوال:ایک آدمی مدرسہ میں سرکارسے تنخواہ پارہا ہے، اس مدرسہ میں بچوں کے قیام وطعام کا نظم نہیں ہے مگر وہ آدمی چاہتا ہے کہ زکوۃ، عشر، فطرہ کی وصولی سے غریب بچوں کو مدرسہ میں رکھ کر طعام وقیام کا نظم کرے تو کیا وہ شخص سرکاری معاوضہ کے علاوہ جو وصولی کرکے لایا ہے اس میں متعین تنخواہ (مثلاً ایک ہزار یا دوہزار) لے سکتا ہے یا نہیں؟ اصل وجہ یہ ہے کہ اگر ان کو اس وصولی کے پیسے میں سے تنخواہ نہ دی جائے تو وہ وصولی کا کام نہیں کریںگے کیوں کہ ان کو سرکار سے تنخواہ تو مل ہی رہی ہے۔ لہذا ایسی صورت میں کیا وصولی کے پیسے سے متعین تنخواہ دی جاسکتی ہے؟

ھــوالمصــوب:

زکوۃ کی وصولی سے تنخواہ لینا جائز نہیں ہے، اس کا مصرف فقراء کو بلابدل مالک بنادینا ہے(۱)، عاملین علیھا میں تنخواہ دار ہونے کی وجہ سے داخل نہیںہوگا۔(۲)

تحریر:محمد مستقیم ندوی                 تصویب:ناصر علی