عیدین کے امام سے متعلق چند سوالات

عیدگاہ میں جنازہ کی نماز
نوفمبر 10, 2018
جیل میں جمعہ وعیدین کی نماز
نوفمبر 10, 2018

عیدین کے امام سے متعلق چند سوالات

سوال:۱-جو شخص عارضی داڑھی رکھے اور بعد میں منڈوالے کیا وہ عیدین

(۱) فیہ أن إظہار السرور فی الأعیاد من شعائر الدین۔ عمدۃ القاری،ج۵،ص:۱۵۸

(۲)وقید بمسجد الجماعۃ لأنھا لا تکرہ فی مسجد أعد لھا وکذا فی مدرسۃ ومصلی عید لأنہ لیس لھا حکم المسجد فی الأصح۔حاشیۃ الطحطاوی علیٰ مراقی الفلاح،ص:۳۶۰

کا خطبہ دے سکتا ہے؟

۲-جو شخص نامرد ہو کیا وہ شخص عیدین کا خطبہ دے سکتا ہے؟

۳-جس شخص نے نسبندی کروائی ہو کیا اس کے لئے امامت کے فرائض انجام دینا جائز ہیں؟

۴-نسبندی کروانے والے کی امامت میں پڑھی گئی نماز کا شرعی حکم کیا ہے؟

ھــوالـمـصـــوب:

۱-عیدگاہ میں اگر دوسرے متدین اور صاحب علم حضرات موجود ہیں تو مذکور شخص کا خطبہ دینا مناسب نہیں(۱)اگر خطبہ دے دے تو خطبہ ہوجائے گا۔

۲-خطبہ دینے کی اہلیت موجود ہو تو خطبہ دے سکتا ہے، نامردی مانع نہیں ہوسکتی۔

۳-نسبندی کروانے والے شخص کی امامت مکروہ تحریمی ہے، البتہ اگر اس نے اپنے اس غیرشرعی فعل پر توبہ کرلی ہو تو اس کی امامت کی کراہت ختم ہوجائے گی۔

۴-اس شخص کی امامت میں پڑھی گئی نمازیں ادا ہوگئیں، اعادہ کی ضرورت نہیں ہے۔

تحریر: محمدظفرعالم ندوی  تصویب:ناصر علی ندوی