قاضی کا انتخاب

کیا ہدایہ کے مسائل احادیث سے متعارض ہیں ؟
أكتوبر 29, 2018
علماء کو برا بھلا کہنا
أكتوبر 29, 2018

قاضی کا انتخاب

سوال :قاضی کے انتخاب کا کس کو حق ہے ،سرکاری قاضی اورشرعی قاضی میں کیا فرق ہے ،سیاسی جوڑ توڑ کی بناء پر منصب قضاء حاصل کرنا کیسا ہے، موجودہ دور کی حکومت کا مقرر کردہ قاضی صحیح ہوسکتا ہے ؟ ِ

ھوالمصوب:

قاضی کے انتخاب کا حق امیر المؤمنین یا مسلمانوں کی جماعت حل وعقد کو ہے ،ان دونوں طریقوں سے جو قاضی مقرر ہو وہ شرعی قاضی ہوگا ،اور جو ان کے علاوہ طریقوں سے مقرر ہو وہ شرعی قاضی نہ ہوگا ، اور جو قاضی غیر شرعی ہو انہیں مسلمانو ں کو ہٹا دینا چائیے ،یعنی مسلمانو ں کی یہ ذمہ داری ہوگی کہ ایسے قاضی کو عہدہ قضاء سے ہٹا دیں ،موجودہ ہندوستانی حکومت کو قاضی شریعت مقرر کرنے کا حق نہیں ہے، لیکن اگر حکومت کسی مسلمان کو جس کے اندر اہلیت قضاء ہے مقرر کر دیتی ہے اور وہ پوری طرح شرعی احکام کے مطابق فیصلہ کا مجاز ہو اور مسلمان اس انتخاب و تقرر کے مخالف نہ ہو ں ،اور اس قاضی پر کوئی دباؤ بھی نہ ہو تو وہ بھی مسلمانوں کا قاضی قرار پائے گا (۲) تحریر: محمد ظفر عالم ندوی

تصویب : ناصر علی ندوی