صدقہ فطرسے متعلق چند سوالات

صدقہ ٔفطرکی مقدار
ديسمبر 19, 2022
صدقہ فطر جمع کرنے کااجتماعی نظام
ديسمبر 19, 2022

صدقہ فطرسے متعلق چند سوالات

سوال:۱-صدقۃ الفطر میں اشیاء منصوصہ کیا کیا ہیں؟ غیرمنصوص اشیاء سے دینے کا حکم کیا ہے؟ گیہوں اگربہت سستاہوتواسے صدقہ فطرمیں دینا کیسا ہے؟

۲-غالب قوت البلاد یاقوت البلاد سے دینا عندالأحناف ضروری ہے یا نہیں؟

۳-کیلو گرام کے حساب سے نصف صاع کی مقدار کیا ہے؟

۴-محلہ والوں میں صدقۃ الفطر اکٹھاکرکے تقسیم کرنا کیسا ہے؟

ھــوالـمـصـــوب:

آپ کے سوالوں کے جوابات درج ذیل ہیں:

۱-صدقہ فطر میں جو چیزیں دی جاتی ہیں ان میں منصوص اشیاء گیہوں، جو، کھجور اورکشمش ہیں(۱)، ان چاروں میں گیہوں اورکشمش نصف صاع نکالا جائے گا اور جو اور کھجور ایک صاع، گیہوں کے بدلہ اگر آٹا اور ستو بھی نکالا جائے تو وہ بھی درست ہے۔

فتاوی ہندیہ میں ہے :

وإنما تجب صدقۃ الفطر من أربعۃ أشیاء من الحنطۃ والشعیروالتمر والزبیب کذا فی خزانۃ المفتیین وشرح الطحاوی وھی نصف صاع من بر أو صاع من شعیر أوتمر ودقیق الحنطۃ والشعیر وسویقھما مثلھما والخبز لایجوز إلا باعتبار القیمۃ وھوالأصح۔(۲)

اگر گیہوںکم قیمت میںمیسر ہو تب بھی دے سکتے ہیں، احناف کے یہاں اگر غیرمنصوص اشیاء کے بجائے ان کی قیمت صدقہ فطر میں دی جائے تو زیادہ بہتر ہے:

وذکر فی الفتاویٰ أن أداء القیمۃ أفضل من عین المنصوص علیہ وعلیہ الفتوی۔(۱)

۲-غالب قوت البلد یا قوت البلاد سے صدقہ فطر دینا احناف کے یہاں ضروری نہیں ہے،بلکہ مذکورہ منصوص اشیاء کی قیمت لگاکردوسری چیزیں بھی صدقہ فطرمیںدی جاسکتی ہیں۔ (۲)

۳-نصف صاع کی مقدار ایک کلو ۵۹۰ گرام ہے۔

۴-اگر محلہ والے مستحقین زکوۃ وصدقات میں سے ہیں توان میں تقسیم کیا جاسکتا ہے۔ شریعت اس کی اجازت دیتی ہے۔

تحریر: محمدظفرعالم ندوی    تصویب:ناصر علی