نماز وتر میں سہواً دعائے قنوت نہ پڑھے

سورۂ فاتحہ بھولنے پر سجدۂ سہو
نوفمبر 10, 2018
رکوع کے بعد دعائے قنوت پڑھے
نوفمبر 10, 2018

نماز وتر میں سہواً دعائے قنوت نہ پڑھے

سوال:ایک شخص وتر میں لوگوں کی امامت کررہا ہے۔ دورکعت مکمل

(۱) وحکم السھو فی الفرض والنفل سواء کذا فی المحیط۔ الفتاویٰ الہندیۃ،ج۱،ص:۱۲۶

(۲)الأول: قرأۃ الفاتحۃ فإن ترکھا فی إحدی الأولیین أو أکثرھا وجب علیہ السجود و إن ترک أقلھا لایجب لأن للأکثر حکم الکل کذا فی المحیط۔البحرالرائق،ج۲،ص:۱۶۶

کرکے تیسری رکعت کے لئے کھڑا ہوا۔ تیسری رکعت میں سورۂ فاتحہ اور سورہ پڑھنے کے بعد بجائے قنوت پڑھنے کے رکوع کرلیا۔ اب مقتدی نے لقمہ دیا اور امام نے رکوع سے فوراً کھڑے ہوکر قنوت پڑھا پھر سجدۂ سہو کے ساتھ نماز مکمل کی تو کیا اس صورت میں اس کی نماز ہوگئی یا اس کو نماز دہرانا ہوگی؟ کیا مذکورۂ بالا صورت میں بغیر سجدۂ سہو کے بھی نماز ہوسکتی ہے؟

ھــوالـمـصـــوب:

سجدہ سہو کرنے سے نماز ہوگئی، اعادہ کی ضرورت نہیں ہے(۱)

تحریر:مسعود حسن حسنی    تصویب: ناصر علی ندوی