سجدۂ تلاوت کا وقت

سجدۂ تلاوت کب واجب ہوتاہے؟
نوفمبر 10, 2018
ریڈیو،ٹیپ سے آیت سجدہ سننے پرسجدۂ تلاوت
نوفمبر 10, 2018

سجدۂ تلاوت کا وقت

سوال:۱-سجدہ تلاوت فرض ہے؟ تلاوت کے دوران سجدہ آجائے تو سجدہ فوراًکرنا چاہئے یا تلاوت ختم کرکے یا بعد کو کیا جاسکتا ہے؟سجدۂ تلاوت ممنوعہ اوقات میں بھی کیا جاسکتا ہے؟

۲-اگر کوئی رکعت چھوٹ گئی اور امام کے ساتھ ایک طرف یا دونوں طرف سے سلام پھیر لیا تو کیا سجدہ سہو ضروری ہے؟

۳-تنہا فرض نماز پڑھنے میں تیسری رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد بسم اﷲ پوری پڑھے تو کیا سجدہ سہو ضروری ہے؟

ھــوالـمـصـــوب:

۱-سجدہ ٔتلاوت فوراً کرنا افضل ہے، تاخیر سے بھی کیاجاسکتا ہے:

ھی واجبۃ علی التراضی إن لم تکن صلاتیۃ لأن دلائل الوجوب مطلقۃ عن تعیین الوقت(۲)

جہاں تک مکروہ اوقات میں سجدہ تلاوت کرنے کا تعلق ہے تو ان اوقات میں سجدہ تلاوت نہیں کیا جاسکتا ہے، ہاں اگر مکروہ اوقات میں اس کی تلاوت کی ہے تو اس وقت سجدہ تلاوت کرسکتے ہیں:

وکذا یشترط لھا الوقت حتی لوتلاھا أو سمعھا فی وقت غیرمکروہ فأداھا فی وقت مکروہ لاتجزیہ لأنھا وجبت کاملۃ إلا إذا

(۱) ذکر فی المجتبیٰ أن الموجب للسجدۃ أحدثلاثۃ: التلاوۃ والسماع ……۔ ردالمحتار،ج۲،ص:۵۷۷

(۲) البحرالرائق،ج۲،ص:۲۱۰

تلاھا فی مکروہ وسجدھا فیہ أو فی مکروہ آخر جاز لأنھا أداھا کما وجبت(۱)

۲-سجدہ سہولازم نہ ہوگا۔

۳-سجدہ سہو اس صورت میں نہیں ہے۔

تحریر:مسعود حسن حسنی    تصویب:ناصرعلی ندوی