سوال :من تشبہ بقوم فہو منہ ا س حدیث میں تشبہ سے مراد تشبہ بالغیر فی العقیدہ ہے یا تشبہ عام جس میں شرٹ پتلون پہننا جو یہود ونصاری کا شیوہ ہے، داخل ہے ؟ ِ
ھوالمصوب:
تشبہ کے اندر عموم ہے ،جس میں عقیدہ اور عادات واطوار سب شامل ہیں (۲)یعنی کسی قوم کے شعائر جیسے زنار ،کٹرا ہاتھ میں شرعاً درست نہیں ہے ۔ البتہ جو لباس شعائر میں نہ ہوں جیسے ٹائی اور پتلون وغیرہ کہ یہ لباس عام ہوچکا ہے، کسی قوم کے ساتھ مخصوص نہیں ہے۔ اس میں تشبہ نہیں لازم آتا ہے، ان چیزوں کا استعمال کرنا جیسا ہے۔ ِ
تحریر :محمد مستقیم ندوی
تصویب :ناصر علی ندوی