طالب دنیا سے متعلق ایک حدیث کی غلط تطبیق

’ماذا تقول فی ہذا الرجل‘ کا مطلب
أكتوبر 30, 2018
درود شریف سے متعلق ایک روایت
أكتوبر 30, 2018

طالب دنیا سے متعلق ایک حدیث کی غلط تطبیق

سوال :زید اب تک ایک مدرسہ اسلامیہ میں قرآن وحدیث وفقہ واصول فقہ وغیرہ پڑھانے کے فرائض انجام دے رہا ہے ،بیچ میں الہ آباد اردو بورڈ سے ڈگریاں حاصل کی ،پھر نوکری کے پیچھے پڑا رہا ،آخر کارگورمنٹ نے اس کو نوکری دے دی ،لہذا نوکری ملتے ہی زید مدرسہ اسلامیہ اور علوم نبویہ پر ٹھوکر مارکر محض دنیاوی مفاد اور لالچ میں اپنے آپ کو مستعفی کرلیا ،زید کا یہ قدم اٹھانا شرعی اعتبار سے درست ہے یا نہیں ؟نیز کیا اس طرح قدم اٹھانا اس حدیث کے مصداق ہے یا نہیں’’الدنیا جیفۃ طلابہا کلابھا‘‘،’’الدنیا ملعونۃوطالبہا کلاب‘‘اگر نہیں تو اس حدیث سے کون لوگ مراد ہیں ؟ ِ

ھوالمصوب:

اس حدیث(1) کا مصداق زید کو محض اپنے قیاس سے نہیں قراردیا جاسکتا ہے ،بدگمانی سے احتراز کرنا چائیے۔ تحریر:محمد ظہور ندوی عفا ﷲ عنہ