دو حدیثوں کی وضاحت

درود شریف سے متعلق ایک روایت
أكتوبر 30, 2018
ایک حدیث کا مطلب
أكتوبر 30, 2018

دو حدیثوں کی وضاحت

سوال :1-حضرت عائشہ رضی ﷲ عنہا سے روایت ہے کہ رسول ﷺ پر صبح ہوتی اس حال میں کہ آپ اپنے اہل خانہ سے جنبی ہوتے تو پھر آپ غسل فرماتے اور روزہ رکھتے، حضرت عائشہؓ اور حضرت ام سلمہؓ سے روایت ہے کہ رسول ﷲ ﷺ صبح کرتے بے احتلام کی ،جنابت کی حالت میں پھر روزہ رکھتے۔ ۲-حضرت ابن عمر اور حضرت عائشہ سے دو صحیح حدیثیں اس کے بارے میں گذر چکی ہیں کہ نبی ﷺ مغرب کے بعد دو رکعتیں پڑھتے تھے ،حضرت عبدﷲ بن مغفل سے روایت ہے کہ رسول ﷲ ﷺ نے فرمایا کہ مغرب سے پہلے نماز پڑھا کرو ،اور تین مرتبہ ارشاد فرمایا ،پھر فرمایا جس کا جی چاہے ۔ ِ

ھوالمصوب:

1-حدیث کا مفہوم واضح ہے ،اپنے اہل خانہ سے ازدواجی تعلق قائم کرنے کی وجہ سے آ پ ﷺ پر غسل فرض ہوتا ،اور اسی حالت میں صبح کرتے ،اور فرضیت غسل ادا فرماتے اور روزہ کی نیت کرلیتے تھے ،حدیث مذکور سے معلوم ہو ا کہ ایسا کرنے سے روزہ متاثر نہیں ہوگا ۔ ۲-علماء احناف اور جمہور علماء کے نزدیک مغرب سے پہلے نماز پڑھنے کا عمل نہیں ہے ،البتہ چند صحابہ پڑھ لیا کرتے تھے ،امام شافعی کے یہاں مستحب ہے(1) اور حدیث میں خود صراحت ہے کہ جس کا جی چاہے مذکور ہ عمل کرے(۲) اور رسول ﷺ سے بعد غروب آفتاب اور قبل فرض مغرب نماز کا پڑھنا ثابت نہیں ہے ۔لہذا اس پر اشکال پید انہیں ہونا چاہئے ۔ تحریر:محمد مستقیم ندوی

تصویب:ناصر علی ندوی