جھوٹی حدیث بیا ن کرنا  – 2

جھوٹی حدیث بیا ن کرنا
أكتوبر 23, 2018
حـضرت آدمؑ سے متعلق ایک غلط عقیدہ
أكتوبر 23, 2018

جھوٹی حدیث بیا ن کرنا  – 2

سوال :ایک گاؤں کی مسجد میں ایک شخص (جو کہ نا عالم ہے نہ حافظ )امامت کرتا ہے ،اور بچوں کو پڑھا تا ہے ،جمعہ کی تقریر میں ایک واقعہ بیا ن کررہا تھا ،واقعہ اس طرح ہے کہ ایک بچہ تھا جو نہ بول سکتا تھا اور نہ چل سکتا تھا ،حضرت محمد کو دیکھ کر کلمہ پڑھا ،اور اپنے والدین کے لئے ایمان لانے کے لئے دعا کی درخواست کی ،اس کے والدین کافر تھے ،اس نے بیچ میں یہ بھی کہا کہ یہ لڑکا وہابی کا تھا ،اور اس واقعہ کو حدیث کہ رہا تھا ،لو گوں کے ٹوکنے پر کہ اس زمانہ میں وہاں فرقہ کہا ں تھا ،جو اس طرح بیا ن کررہے ہو ،اور لو گوں کو گمراہ کررہے ہو، لیکن وہ اپنی بات پر اڑ ا رہا اور کہتا رہا کہ یہ حدیث ہے ،اگر یہ حدیث نہیں ہے تو پھر ایسے امام کے پیچھے نماز پڑ ھنا درست ہے ؟ ِ

ھوالمصوب:

حدیث میں چھوٹی بات بیان کرنا بڑا سخت گناہ ہے ،حدیث میں ہے کہ آ پ ﷺ نے فرمایا: من تعمد علی کذبا فلیتبوأ مقعدہ من النا ر(1) لہذا ایسے امام کو حکمت عملی کے ساتھ برخواست کردینا چائیے ،لیکن جذبات میں ایسی صورت نہ اپنائی جائے جس سے مسلمانوں کے درمیان نزاع پیدا ہو ،حکمت عملی یہ اپنائی جاسکتی ہے کہ اس کی ا س جاہلانہ باتوں سے منا سب انداز میں لوگوں کو آگاہ کر کے ایسے امام کی معزولی پر لوگوں کے ذہن کو تیا ر کیا جائے اور پھر معزول کر دیا جائے ۔ ِ
تحریر :مسعود حسن حسنی

تصویب : ناصر علی ندوی