پوسٹ مارٹم کے لئے لاش نکلوانا

قبرستان میں جوتا چپل پہن کر جانا
نوفمبر 11, 2018
کسی ضرورت کی وجہ سے قبرکھولنا
نوفمبر 11, 2018

پوسٹ مارٹم کے لئے لاش نکلوانا

سوال:شکیلہ بانوکی شادی ۱۹۹۲؁ء میں ہوئی، وہ تین سال بعد بلڈپریشر وغیرہ امراض میں مبتلا ہوگئیں، علاج کے باوجود مرض بڑھتا گیا حتی کہ انتقال ہوگیا۔ دفن کرنے کے ایک ہفتہ بعد میکہ والوں نے قبر سے لاش پولس کی موجودگی میں نکلوائی، رپورٹ سے خودکشی کا پتہ چلا کیوں کہ زبان باہر آگئی تھی۔ کیا قبر سے لاش نکلوانا شرعاً درست ہے اگر نہیں تو ان لوگوں کی کیا سزا ہوگی؟

ھــوالــمـصــوب:

کسی شدید ضرورت یا ضروری مصلحت کے تحت لاش کو قبر سے نکالا جاسکتا ہے۔ بخاری میں ہے:

عن جابرؓ عنہ قال…… فأصبحنا فکان أول قتیل ودفن معہ آخر فی قبر ثم لم تطب نفسی أن أترکہ مع الآخر فاستخرجتہ بعد ستۃ أشھر فإذا ھو کیوم وضعتہ ھنیۃ غیر أذنہ(۱)

اسی حدیث کی تشریح کرتے ہوئے علامہ ابن حجر فتح الباری میں تحریر فرماتے ہیں:

وفی حدیث جابر الثانی دلالۃ علی جواز الإخراج لأمر یتعلق بالحی لأنہ لا ضرر علی المیت فی دفن میت أخر معہ(۲)

تحریر: محمدمستقیم ندوی     تصویب: ناصر علی ندوی