عورتوں کے لئے جمعہ و عیدین کاحکم

جمعہ کے دن ظہرفرض ہے یاجمعہ؟
نوفمبر 10, 2018
عورتوں کے لئے جمعہ و عیدین کاحکم
نوفمبر 10, 2018

عورتوں کے لئے جمعہ و عیدین کاحکم

سوال:ہمارے شہر جیگور میں کچھ عورتیں عیدین کی نماز آپس میں جماعت بناکر پڑھتی تھیں، لیکن اس سال ایک مولانا صاحب نے جمعہ کے بیان میں

(۱)إذا نودی للصلاۃ من یوم الجمعۃ فاسعوا إلیٰ ذکر ﷲ۔سورۂ جمعہ:۹

الجمعۃ حق واجب علی کل مسلم فی جماعۃ الا أربعۃ:عبد مملوک أو امراۃ أو صبی أو مریض۔ سنن أبی داؤد، تفریع أبواب الجمعۃ،باب الجمعۃ للمملوک،حدیث نمبر:۱۰۶۳

(۲) وکتبنا ھناک عن شرح المنیۃ أن فرض الوقت عندنا الظھر لا الجمعۃ لکن قد أمر بالجمعۃ لاسقاط الظھر۔ ردالمحتار،ج۳،ص:۴

قال أبوحنیفۃ وأبویوسف: إن فرض الوقت ھوالظھر فی حق المعذور وغیر المعذور ولکن غیر المعذور وھو الصحیح المقیم الحر مأمور بإسقاطہ بأداء الجمعۃ حتما۔ بدائع الصنائع،ج۱،ص:۵۷۸

منع کردیا کہ عورتوں پر عیدین، جمعہ اور جنازہ کی نماز نہیں ہے۔ تب سے یہاں کے ہر گھر میں چرچے ہورہے ہیں، مولانا صاحب کے بارے میں کہ مولانا نے کیوں منع کردیا کہ عورتوں پر عیدین کی نماز نہیں ہے۔ ہماری عورتیں سال میں دونمازیں پڑھتی تھیں اس کی بھی چھٹی کردی۔ اب آپ سے یہ پوچھنا ہے کہ عورتوں پر عیدین کی نماز ہے یا نہیں، ایسے ہی جمعہ ہے یا نہیں؟ ازواج مطہرات اور صحابیات میں سے کسی نے پڑھی ہے؟ کیا آپؐ نے پڑھنے کا حکم دیا ہے؟

ھــوالــمـصــوب:

عیدین اور جمعہ کی نمازیں عیدگاہ اورمسجد میں پڑھی جاتی ہیں، عورتوں کا عیدگاہ میں جانا فتنہ سے خالی نہیں ہے۔ اس لئے عورتوں پر جمعہ وعیدین کی نمازیں نہیں ہیں(۱)

روایت میں ہے کہ عورتوں کی نمازیں گھر میں افضل ہے بہ نسبت مسجد کے(۲)حضرت عمرؓ نے جب اپنے دور میں فتنہ محسوس کیا تو عورتوں کو مسجد میں جانے سے روک دیا(۳) حضرت عمرؓ کے اس فیصلہ پر ابھی تک عمل ہورہا ہے ، اس کے خلاف جائز نہیں ہے۔

نوٹ:فقہ حنفی میں عورتوں کی آپس میں جماعت مکروہ ہے(۴)

تحریر: محمد ظفرعالم ندوی تصویب: ناصر علی ندوی