خطبہ میں عصا لینا

خطبہ میں عصا لینا
نوفمبر 10, 2018
خطبہ میں قنوت نازلہ پر آمین کہنا
نوفمبر 10, 2018

خطبہ میں عصا لینا

سوال:جمعہ میں منبر پر عصا لے کر کھڑے ہونا کیسا ہے؟ ایک شخص مکروہ تحریمی کہتا ہے؟

ھــوالــمـصــوب:

بلاضرورت عصا پر ٹیک لگاکر خطبہ دینے کو فقہاء نے مکروہ لکھا ہے۔ فتاویٰ ہندیہ میں ہے :

ویکرہ أن یخطب متکئاً علی قوس أو عصاً(۲)

اور ابوداؤد کی روایت سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ ﷺ نے عصا پر ٹیک لگاکر خطبہ دیا ہے(۳) روایت کا مطلب یہ ہے کہ آپؐ نے بربنائے ضرورت ٹیک لگاکر خطبہ دیا ہے۔ لہذا اس حکم کا حاصل یہ

(۱)فقام متوکئاً علی عصا أو قوس……۔سنن أبی داؤد، کتاب الجمعۃ، باب الرجل یخطب علی قوس، حدیث نمبر:۱۰۹۲

قال الطیبی: فیہ أن الخطیب ینبغی أن یعتمد علی شیٔ کالقوس والسیف والعصا أویتکیٔ علی إنسان وتعقبہ ابن حجربماھوخلاف الظاھر۔ مرقاۃ المفاتیح،ج۳،ص:۴۹۶

(۲) الفتاویٰ الہندیہ،ج۱،ص:۱۴۸

(۳) عن البراء عن أبیہ أن النبی ﷺ نول یوم العید قوساً فخطب علیہ۔ سنن أبی داؤد، کتاب الصلاۃ، باب یخطب علی قوس، حدیث نمبر:۱۱۴۵

ہے کہ بربنائے ضرورت عصا پر ٹیک لگاکر خطبہ دینا جائز ہے، بلاکراہت ہے ۔

تحریر: محمدظفرعالم ندوی  تصویب: ناصر علی ندوی