جمعہ کی اذان کے بعد خرید وفروخت

جمعہ کی اذان کے بعد خرید وفروخت
نوفمبر 10, 2018
دو خطبوں کے درمیان دعا
نوفمبر 10, 2018

جمعہ کی اذان کے بعد خرید وفروخت

سوال:ہمارے یہاں ایسی مسجد کے اردگرد جس میں نماز جمعہ ہواکرتی ہے اور وہ مسجد شہر میں ہے، وہاں مسلمانوں کی دکانیں ہیں اور وہ لوگ جمعہ کے دن اذان اول کے بعد بھی اپنا کاروبار جاری رکھتے ہیں توان کا یہ عمل شریعت کی رو سے جائز ہے کہ نہیں؟ اور یہ ممانعت کس درجہ کی ہے اور اس مسجد میں اذان اول آدھ گھنٹہ پہلے ہوا کرتی ہے اور بعض لوگوں کا کہنا ہے کہ دکانیں اتنی جلدی بند کرنا ضروری ہے کہ خطبہ مل سکے؟

ھــوالــمـصــوب:

جمعہ کے دن جملہ کاروبار خرید وفروخت وغیرہ اذان اول تک جائز ہے اور اس کے بعد مکروہ تحریمی ہے۔ درمختار میں ہے:

وترک البیع ولو مع السعی…… بالأذان الأول فی الأصح (۲)

(۱) تفسیر القرآن العظیم (تفسیرابن کثیر)،ج۴، ص:۴۶۹

(۲)درمختار مع الرد،ج۳،ص:۳۸

لہذا اذان اول کے بعد جملہ کاروبار ترک کرکے جمعہ کیلئے حاضر ہونا چاہئے بعض لوگوں کا مذکور قول درست نہیں ہے۔

تحریر: محمدمستقیم ندوی               تصویب:ناصر علی ندوی