اردوزبان میں خطبہ

اردوزبان میں خطبہ
نوفمبر 10, 2018
اردوزبان میں خطبہ
نوفمبر 10, 2018

اردوزبان میں خطبہ

سوال:مقامی علماء دین میں تنازعہ کھڑا ہوگیا ہے کہ جمعہ کا خطبہ عربی میں ادا کیا جائے، غیرعربی زبان میں عربی کے ساتھ تو خطبہ دینا بدعت ہے، فرض نماز بعد سامعین کی زبان میں پیش کردینا بہتر ہے۔ برعکس اس کے علماء دین کہتے ہیں کہ جمعہ کا خطبہ واجب ہے، عربی میں ادا کرنا سنت ہے لیکن سامعین کی زبان میں پیش کرنا خطبہ کے مقصد کی تکمیل ہے، صرف عربی میں غیرعربی داں کے سامنے خطبہ دینا، خطبہ کی غرض وغایت کی خون ریزی ہے ۔ لہذا خطبہ کے وقت عربی کے علاوہ سامعین کی زبان میں مختصر ہی سہی پیش کرنا واجب ہے، نماز بعد خطبہ کا غیرعربی زبان میں مقتدیوں کو روک کر وضاحت کرنا قرآن کی اس آیت کی خلاف ورزی ہے، پھر جب نماز ہوچکے تو اپنی راہ لو اور خدا کا فضل تلاش کرو؟

ھــوالــمـصــوب:

خطبہ اور نماز سے قبل یا بعد کسی وقت بھی کسی زبان میں تقریر کی جاسکتی ہے، اس طرح مکمل خطبہ میں بھی اصل خطبہ دینے کے بعد مقامی زبان میں کچھ نصیحت کردیا جائے تو اس کی گنجائش ہے۔

تحریر:مسعود حسن حسنی    تصویب: ناصر علی ندوی